کراچی ( اسٹاف رپورٹر ) چیف جسٹس سپریم کورٹ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے سندھ حکومت کو ہندو جیم خانہ بلڈنگ کا تحفظ یقینی بنانے کا حکم دیدیا۔چیف جسٹس نے پیپلز پارٹی کے رہنما سے مکالمہ کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ آپ عمارت پر قبضہ کرنا چاہتے ہیں لیکن اہم نہیں کرنے دیں گے کوئی ایک عمارت بتادیں جو سندھ حکومت نے محفوظ رکھی ہو، جس پر پیپلز پارٹی کے رہنما جواب نہیں سکے۔ جسٹس جمال مندوخیل نے ریما رکس دیئے کہ اب کوئی عہدہ صاحب نہیں ہوتا ہم کہتے ہیں کجہ تاریخ مانگ کر شرمندہ نہ کریں ۔ عدالت عظمیٰ نے ریمارکس دیئے کہ فریقین ایک ماہ میں اپنی تجویز دے سکتے ہیں۔ تجاویز کی روشنی میں حتمی فیصلہ کیا جائے گا۔ سپریم کورٹ نے ہندو جیم خانہ کی ملکیت سے متعلق درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے فریقین تجاویز جمع کرائیں اس کے بعد دیکھیں گے کہ سماعت کریں یا فیصلہ سنائیں۔ چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں جسٹس جمال خان مندوخیل اور جسٹس نعیم اختر افغان پر مشتمل بینچ کے روبرو ہندو جیم خانہ کی ملکیت سے متعلق سماعت ہوئی۔ درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ کمشنر کراچی کو ناپا کو متبادل جگہ فراہم کرنے کا حکم دیا گیا تھا۔