کراچی (محمد منصف)چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے واضح کیا ہے کہ عدالتی معاملات میں مداخلت برداشت نہیں کریں گے‘ جب سے چیف جسٹس بنا ہوں مجھے کسی بھی ہائی کورٹ کےکسی بھی جج کی جانب سے مداخلت کی شکایت نہیں ملی‘ اگر کوئی مداخلت ہوئی بھی ہے تو انہیں رپورٹ نہیں کیا گیا‘جو بھی واقعات رپورٹ ہوئے وہ ان کے عہدہ سنبھالنے سے قبل کے ہیں۔ گزشتہ روز سندھ ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ میرا اس بار روم کا پہلا وزٹ ہے، میں جب اپنے والد صاحب کے ساتھ آتا تھا یہ بار روم نہیں ہوتا تھا‘سندھ ہائیکورٹ سے میری یادیں وابستہ ہیں جوکہ تاریخی عمارت ہے۔سپریم کورٹ کی نئی عمارت کی تعمیر پر 7سے 8 ارب روپے کی لاگت آرہی تھی‘ اس جگہ پر اب 36 وفاقی کورٹس اور ٹربیونلز بنیں گے، امید ہے یہ پہلی فیڈرل کورٹس بلڈنگ ہوگی۔چیف جسٹس کا کہناتھاکہ کراچی میں بہت ساری تاریخی عمارتیں ہیں، اگر کسی نے پرانی بلڈنگز دیکھنی ہے تو پارسی کالونی دیکھے، میری تجویر ہے کہ یہ عمارتیں بلڈرز کو نہ دی جائیں۔