اسلام آ باد ( رانا غلام قادر )قومی سیا ست میں اہم پیش رفت ہوئی ہے۔ وزیر اعظم شہباز شریف نے وزیر خارجہ اسحق ڈار کو ڈپٹی وزیر اعظم مقرر کردیا ہے۔ بطور وزیر خزانہ بھی کام جاری رکھیں گے وزیر اعظم کی منظوری کے بعد کابینہ ڈویژن نے ان کی تقرری کا با ضابطہ نو ٹیفیکیشن جا ری کردیا ہے۔ سیکرٹری کا بینہ ڈویژن کا مران علی افضل کی جانب سے جاری کردہ نو ٹیفیکشن کے مطابق یہ تقرری 28اپریل 2024سے موثر ہے۔ ان کی تقرری کے نوٹیفیکیشن میں اآئین یا رولز اآف بزنس کا کوئی حوالہ نہیں د یاگیا۔ سیا سی حلقوں میں یہ موضوع زیر بحث ہے کہ وزیراعظم نےکس اختیار کےتحت اسحاق ڈار کو نائب وزیراعظم نامزد کیا؟کس قانونی بنیاد پرنائب وزیر اعظم کی نامزدگی کی گئی؟نوٹیفکیشن میں ذکر نہیں کہ نائب وزیر اعظم کے اختیارات کیا ہوں گے؟ یہ اہم سوالات اٹھ گئے ہیں لیکن کابینہ ڈویژن کے ذ رائع کے مطابق ڈپٹی وزیر اعظم کی تقرر ی کی نظیر پہلے سے موجود ہے۔اسحق ڈار چوتھے ڈپٹی وزیر اعظم ہیں ا س سے قبل تین ڈپٹی وزرائے اعظم رہ چکے ہیں۔قبل ازیں ذوالفقار علی بھٹو شہید پہلے سیاستدان ہیں جو سات دسمبر 1971 سے 20 دسمبر 1971 تک ڈپٹی وزیراعظم کے عہدے پر فائز رہے ۔ ان کے بعد بیگم نصرت بھٹو مر حومہ 31 مارچ 1989 سے چھ اگست 1990تک ڈپٹی وزیراعظم کے عہدے پر فائز رہیں ۔ ان کے بعد چوہدری پرویز الٰہی 25جون 2012 سے 16 مارچ 2013 تک ڈپٹی وزیراعظم کے عہدے پر فائز رہے ۔ اب اسحق ڈار چوتھی شخصیت ہیں جنہیں ڈپٹی وزیراعظم کے عہدے پر فائز کیا گیا ہے ۔ذ رائع کے مطابق کابینہ ڈویژن سےجاری نوٹیفکیشن میں آئین،رولزیاکسی قانون کاحوالہ اسلئے نہیں دیاگیا کہ اس عہدے کا اآئین پا کستان اور رولز آف بزنس میں سرے سے کوئی ذکر ہی نہیں ہے۔حکومتی ذرا ئع کے مطا بق رولز اآف بزنس 1973وزیر اعظم کو یہ اختیار دیتے ہیں کہ وہ اپنے فرائض کی انجام دہی میں معاونت کیلئے نائب وزیر اعظم سمیت کوئی بھی تقرری کرسکتے ہیں۔یہ عہدہ علامتی سے زیادہ کچھ نہیں ہوگا تاہم دیگر وزرا کے مقابلے میں ان کی اہمیت اب بڑھ جا ئے گی۔