اسلام آباد(تنویر ہاشمی ) وزیراعظم نے ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم پر عملدرآمد میں تاخیر کے ذمہ دار افسران کی نشاندہی کےلیے سیکرٹری خزانہ کو ٹاسک دے دیا وزیر اعظم نےسیکرٹری خزانہ کو ٹاسک دیدیا، طارق باجوہ کی سربراہی میں قائم کمیٹی کی رپورٹ پر اظہار عدم اطمینان.
ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے سیکرٹری خزانہ امداد اللہ بوسال کو ہدایت کی ہے کہ تاخیر میں ملوث افسران کی 72گھنٹوں میں نشاندہی کی جائے ، ذرائع نے بتایا کہ وزیراعظم نے جمعہ کو کابینہ کے اجلاس میں ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم میں تاخیر کی وجوہات جاننے کےلیے قائم کی گئی کمیٹی کی رپورٹ پر عدم اطمینان کا اظہار کیا کیونکہ کمیٹی میں ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم پر عملدرآمد میں ناکامی کےذمہ دارا فسران کی نشاندہی نہیں کی گئی تھی .
کمیٹی کو یہ ذمہ داری بھی سونپی گئی تھی کہ سپلائی چین میں ٹریکنگ سسٹم کی تنصیب میں ناکامی کےذمہ داروں کا تعین کیا جائے،ایف بی آر نے سیمنٹ ، چینی ، سگریٹ اور کھاد کے شعبوں میں ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم پر جزوی عملدرآمد کیا، طارق باجوہ کی سربراہی میں تشکیل دی گئی کمیٹی نے ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کے کنٹریکٹ ایوارڈ میں خامیوں ، تاخیر اور مینوفیکچررز اور کنٹریکٹرز کی جانب سے پروجیکٹ پر عملدرآمد کی بھی نشاندہی نہیں کی.
ذرائع کے مطابق ایف بی آر نے ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کو ترجیح نہیں دی ، اور ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم پر عملدرآمد کی تاریخ میں توسیع کے باوجود مینوفیکچرز کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی.
سگریٹ تیار کرنیوالی بہت سی مقامی کمپنیوں نےایف بی آر کے ساتھ اس سسٹم پر عملدرآمد کا معاہدہ کیا لیکن پروڈکشن لائنوں پر سسٹم کی تنصیب نہیں کی گئی جبکہ ملٹی نیشنل سگریٹ کمپنیوں نے اس پر عملدرآمد کیا ۔