کراچی (اسٹاف رپورٹر) جیسن گلیسپی اور گیری کرسٹن پاکستان کرکٹ کو بلندی پر لے جانے کیلئے پرعزم ہیں، انہوں نے اس کا فارمولا بھی بتادیا۔ پاکستان وائٹ بال کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ گیری کرسٹن نے کہا ہے کہ میں تسلسل اور مستقل مزاجی کا پرستار ہوں۔ یہ یقینی بنانے کیلئے سخت محنت کروں گا کہ ماحول میں مستقل مزاجی رہے۔ اگر میں کسی کھلاڑی کو منتخب کرنے جا رہا ہوں کیونکہ میں نے اس کی حمایت کی تھی، تو وہ کھلاڑی ٹھہرے گا اور اس وقت تک کہیں نہیں جا رہا ہے جب تک کہ وہ اس مقام پر نہ پہنچ جائے جہاں ہمیں شفٹ کرنا پڑے۔ میری سوچ یہ ہے کہ کئی طریقوں سے ریڈار کے نیچے رہیں اور کھلاڑیوں کو کامیابی سے لطف اندوز ہونے دیں ۔ ٹیسٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ آسٹریلیا کے جیسن گلیسپی کا کہنا ہے کہ میں صرف یہ چاہتا ہوں کہ ٹیم اس انداز کی کرکٹ کھیلے جو ان کے مطابق ہو۔ آپ ایسی چیز بننے کی کوشش نہ کریں جو آپ نہیں ہیں ۔ ایسے وقت آنے والے ہیں جب آپ کو سخت محنت کرنی ہوگی، یہی ٹیسٹ کرکٹ ہے۔ یہ آپ کی مہارت، ذہنی صلاحیت اور صبر کا امتحان ہے۔ جیسن گلیسپی اور گیری کرسٹین پیر کو پی سی بی پوڈ کاسٹ کے 48ویں ایڈیشن میں خصوصی مہمان کے طور پر شریک ہوئے۔ کرسٹن اسوقت انڈین پریمیئر لیگ میں گجرات ٹائٹنز کے ساتھ موجود ہیں اور یہ اسائنمنٹ مکمل کرکے وہ پاکستان ٹیم میں شامل ہونگے۔ جیسن گلیسپی جولائی میں چارج سنبھالیں گے ۔ ان کا پہلا اسائنمنٹ بنگلہ دیش کے خلاف اگست میں ہوم ٹیسٹ سیریز ہوگی۔ جیسن گلیسپی کہتے ہیں مجھے ٹیسٹ کرکٹ پسند ہے۔ یہ آپ کے کھیل کے ہر حصے کو جسمانی اور ذہنی طور پر جانچتی ہے۔ یہ حقیقی امتحان ہے ۔ میں محنتی کھلاڑی پسند کرتا ہوں اور نظم و ضبط پر یقین رکھتا ہوں۔ میں چاہتا ہوں کہ ہم شائقین کے سامنے اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کریں۔ سب سے اہم بات کہ میں جیتنا چاہتا ہوں۔ اس بات سے واقف ہوں کہ پاکستان کرکٹ کے حامی ناقابل یقین حد تک پرجوش ہیں۔ وہ کامیابی دیکھنا چاہتے ہیں ، ہم سخت محنت کریں گے اور بہت اچھی تیاری کریں گے ۔ گیری کرسٹن نے کہا کہ میرے خیال میں پاکستان دنیا میں چار سے پانچ سرفہرست کوچنگ ملازمتوں میں سے ایک ہے۔ دنیا کے چند بہترین کرکٹرز کے ساتھ کام کرنے کی تجویز پرکشش تھی۔