ریاض(ایجنسیاں)وزیراعظم شہبازشریف نے کہاہے کہ غزہ میں امن کے بغیر دنیا میں مستقل امن قائم نہیں ہو سکتا‘پاکستان معیشت کی بہتری کیلئے بنیادی اصلاحات کے ایجنڈے پر عمل پیرا ہے‘ پاکستان اور سعودی عرب کے معاشی تعلقات ایک نئے دور میں داخل ہو چکے ہیں‘ہمارے سامنے مہنگائی کا شدید مسئلہ ہے ‘ قرضوں کا جال موت کا پھندا بن گیا ہے‘مہنگائی نے ترقی پذیر ممالک کی کمر توڑ دی ہے‘مشکلات ہیں لیکن ناممکن کچھ نہیں‘ اپنے پاؤں پر کھڑا ہونا ہے‘ہمیں معاشی صورتحال کو بہتر بنانے کے لیے کفایت شعاری کی طرف جانا ہو گا ۔ تفصیلات کے مطابق شہباز شریف نے ریاض میں عالمی اقتصادی فورم کے خصوصی اجلاس کے موقع پرملائیشیا کے وزیراعظم انورابراہیم ‘بل اینڈ میلنڈا گیٹس فاؤنڈیشن کے بانی و شریک چیئرمین بل گیٹس‘ سعودی وزیر توانائی شہزادہ عبدالعزیز‘وزیر تجارت ماجد القصبی ‘وزیر اقتصادیات انجینئر فیصل الابراہیم اوروزیر ماحولیات عبدالرحمن عبدالمحسن الفادلی سے علیحدہ علیحدہ ملاقاتیں کیں‘علاوہ ازیں عالمی اقتصادی فورم کے خصوصی اجلاس کے اختتامی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم کاکہناتھاکہ دنیا میں اس وقت تک امن نہیں ہو گا جب تک غزہ میں مستقل امن قائم نہیں ہو جاتا۔ جب انہوں نے غزہ پر بات کی تو ہال تالیوں سے گونج اٹھا‘انہوں نے کہا کہ پاکستان کی معیشت کو سیلاب کی وجہ سے 30 ارب ڈالر کا نقصان ہوا اور پھر اس نےبین الاقوامی اداروں سے رابطہ کیا اور قدرتی آفت کی وجہ سے مہنگے نرخوں پر قرضے لینے پڑے جو اس کی غلطی نہیں تھی۔ہمارے ملک کو اس طرح سے نشانہ بنایا گیا جو میں نے اپنی زندگی میں نہیں دیکھا تھا۔ موجودہ چیلنجز کا مقابلہ کرنے کے لئے مل کر کام کرنا ہوگا۔بجلی چوری کی وجہ سے پاور سیکٹر تباہی کا شکار ہے اور اشرافیہ کا کلچر ان لوگوں کے ساتھ مل رہا ہے جو اس کے مستحق نہیں ہیں۔ہمارا ریونیو سیکٹر زبوں حالی کا شکار ہے ‘جب تک ہم خامیوں کو دور نہیں کریں گے ہم ریونیو کی وصولی میں اپنے مسائل سے بچ نہیں سکیں گے۔ مہنگائی اور قرضوں کے جال کے مسائل بھی ہیں جو کہ ’’موت کا جال‘‘ ہے۔دریں اثناء شہباز شریف نے پاکستان کے ساتھ سعودی عرب کی جانب سے اقتصادی شراکت داری بڑھانے میں دلچسپی کا خیرمقدم کرتے ہوئے امید ظاہر کی ہے کہ دونوں ممالک کی تکنیکی ٹیمیں جلد اپنا کام مکمل کر لیں گی اور بہت سے باہمی مفاد پر مبنی منصوبے شروع کئے جائیں گے،انہوں نے دونوں ممالک کے درمیان توانائی کے شعبہ بالخصوص موجودہ انفراسٹرکچر کی تعمیر و بہتری ، قابل تجدید توانائی پر توجہ بڑھانے اور پورے توانائی کے ایکو سسٹم میں افادیت لانے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف نے عالمی اقتصادی فورم کے خصوصی اجلاس کے موقع پر سعودی عرب کے وزیر توانائی شہزادہ عبدالعزیز بن سلمان السعود سے ملاقات کی۔ دریں اثناء شہباز شریف اور ملائیشیا کے وزیراعظم انور ابراہیم کے درمیان ریاض میں عالمی اقتصادی فورم کے خصوصی اجلاس کے موقع پر ملاقات ہوئی۔دونوں رہنماؤں نے تعلیم، سائنس و ٹیکنالوجی، لائیو سٹاک اور تجارت کے شعبوں میں تعاون کو فروغ دینے کے عزم کا اعادہ کیا ۔مزید برآں شہباز شریف نے ریاض میں بل گیٹس سے ملاقات کی،بل گیٹس نے پنجاب میں بطور وزیر اعلیٰ شہباز شریف کی قیادت میں حفاظتی ٹیکوں اور پولیو کے حفاظتی قطروں کے پروگرام کی تعریف کرتے ہوئے اس طرز کے پروگرام کو ملک بھر میں پھیلانے کی تجویز دی۔