• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

FBR میں بددلی، ٹیکس ہدف میں 157 ارب کا شارٹ فال

اسلام آباد ( مہتاب حیدر)بہت بڑے تبادلوں اور بہت سے افسران کو او ایس ڈی بنائے جانے کے بعد اب ایف بی آر کو اپریل 2024 تک 707 ارب روپے کا طے شدہ ہدف حاصل کرنے کا بہت بڑا کام درپیش ہے جب کہ ابھی تک صرف 550 ارب روپے جمع ہوپائے ہیں۔

اس سے پتہ چلتا ہے کہ رواں ماہ میں ابھی تک ایف بی آرکو 157 ارب روپے کے دیو ہیکل شارٹ فال کا سامنا ہے۔

ا فسران کی ایسوسی ایشنز کی چیئر مین ایف بی آر سے ملاقاتیں کی ہے ،مالی محاذ حکومت نے مزید مشکل بنالیا ، ایف بی آر کی مشینری میں حوصلہ شکنی کی کیفیت پائی جارہی ہے اور اس طرح مطلوبہ ہدف کا حصول حکومت کےلیے مزید مشکل ہوگیا ہے جس نے مالی محاذپر موجود پہلے سے مشکل صورتحال کو مزید مشکل بنالیا ہے۔

 اب ایف بی آر نے اپنی پوری توجہ ان لینڈ ریونیوسروس اور کسٹم گروپ کے اعلیٰ ترین افسران کی بے وقت ردوبدل پر مرکوز کر رکھی ہے اور ان افسران کی ایسوسی ایشنز اپنے خدشات پہنچانے کےلیے چیئر مین ایف بی آر سے ملاقاتیں کر رہی ہیں۔

 آئی ایم ایف سے ایک طرح کی آمادگی حاصل کرنے کے بعد اپریل اور جون کی آخری سہ ماہی کےلیے بڑے اہداف ری ایڈجسٹ کردیے تھے اوراس کےلیے ایف بی آر کو جون 2024 تک 12کھرب 42 ارب روپے جمع کرنا تھے۔ 

اپریل کےلیے ماہانہ ہدف 7 کھرب 7 ارب روپے کا ماہانہ ہدف مقرر کیا گیا تھا جبکہ مئی کےلیے 7کھرب 45 ارب روپے کا ہدف مقرر تھا۔ 

جولائی اور مارچ کی سہ ماہی میں ایف بی آر نے 67 کھرب 10 ارب روپے جمع کیے تھے جبکہ آئی ایم ایف کے ساتھ طے شدہ ہدف 67 کھرب کا تھا تاہم ایف بی آر کاتقاضا ہے کہ آخرہ اور چوتھی سہ ماہی یعنی اپریل سے جون کے عرصے میں مجموعی طور پر 27 کھرب 5 ارب روپے اکٹھے کیے جائیں تاکہ 30 جون تک کا مجموعی ہدف یعنی 94 کھرب 15 ارب روپے جمع کیے جاسکیں۔

اہم خبریں سے مزید