اسلام آباد (رپورٹ:حنیف خالد) وزیراعلیٰ پنجاب محترمہ مریم نواز کی ولولہ انگیز قیادت میں گندم کی بین الاضلاعی نقل و حمل پر جو پابندیاں اٹھائی گئی ہیں اس کے نتیجے میں فلور انڈسٹری کے سینئر عہدیداروں کا کہنا ہے کہ گزشتہ چار سالوں سے وہ سندھ‘ جنوبی پنجاب‘وسطی پنجاب سے فلور ملوں کیلئے جو گندم خریدا کرتے تھے وہ پنجاب کا محکمہ خوراک‘ ضلعی انتظامیہ اور پولیس کی معاونت سے اُسے راستے میں ہی بحق سرکار ضبط کر کے سرکاری گوداموں میں ہمارے ٹرک ٹرالرز خالی کرا لیتا تھا‘ اور 39سو روپے فی چالیس کلو گرام کی سرکاری قیمت دینے کی چٹ گندم کے مالک کو پکڑا دی جاتی تھی۔ اس طرح وفاقی دارالحکومت راولپنڈی اسلام آباد سمیت راولپنڈی ڈویژن کے سینکڑوں فلور ملز مالکان اوپن مارکیٹ میں گندم خریدنے پر مجبور کر دیئے جاتے لیکن صوبائی وزیراعلیٰ مریم نواز نے گندم کی بین الاضلاعی نقل و حمل سے جو پابندیاں ہٹانے کا اعلان کیا تھا اس پر سو فیصد عملدرآمد پانچ سال میں پہلی بار کیا گیا ہے۔ پاکستان فلور ملز ایسوسی ایشن کے ایک سابق جنرل سیکرٹری کا کہنا ہے کہ انکی اور فلور ملز مالکان نے وسطی پنجاب‘ جنوبی پنجاب میں اپنے فلور ملوں کیلئے گندم کاشت کروانے کیلئے جو رقبے خرید کر رکھے ہیں ان کی گندم جڑانوالہ سمیت پنجاب کے دوسرے گندم والے اضلاع سے اب بلارکاوٹ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد راولپنڈی پہنچنے لگی ہے۔