اسلام آباد ( نیوز ایجنسیاں) فیض آباد دھرنا انکوائری کمیشن کی رپورٹ بذریعہ اٹارنی جنرل آفس سپریم کورٹ میں جمع کروادی گئی۔سپریم کورٹ میں چیف جسٹس قاضی فائزعیسیٰ کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ فیض آباد دھرنا نظرثانی کیس کی سماعت کل کریگا۔ عدالت نے متعلقہ فریقین کو نوٹس جاری کردیئے۔ اتوار کو انکوائری کمیشن کی رپورٹ بذریعہاٹارنی جنرل آفس عدالت عظمیٰ میں جمع کروا دی گئی ہے۔پیر کو ہونے والی سماعت میں سپریم کورٹ فیض آباد دھرنا انکوائری کمیشن رپورٹ کا جائزہ لے گی۔فیض آباد دھرنا انکوائری کمیشن رپورٹ 150 صفحات پرمشتمل ہے جسے کمیشن نے 33 گواہان کے بیانات کی روشنی میں تیار کیا ہے۔رپورٹ کے مطابق انکوائری کمیشن کو کسی سازش کے کوئی شواہد نہیں ملے، لیفٹیننٹ جنرل (ر) فیض حمید نے صرف بطور ثالث کردارادا کیا اور انہیں ڈی جی آئی ایس آئی اور آرمی چیف کی اجازت حاصل تھی۔انکوائری کمیشن نے رپورٹ میں نتائج اخذ کرنے کے ساتھ 33سفارشات بھی پیش کی ہیں۔