مظفرآباد ( نمائندگان جنگ ، جنگ نیوز ) آزاد کشمیر میں سستی بجلی اور آٹے کیلئے عوامی ایکشن کمیٹی کی مکمل پہیہ جام اور شٹر ڈاؤن ہڑتال دوسرے روز بھی جاری رہی ، اسلام گڑھ کے مقام پر مظاہرین اور پولیس میں تصادم کے دوران فائرنگ سے سب انسپکٹر عدنان قریشی جاں بحق ہوگئے، راستوں کی بندش سے خوراک کی قلت پیدا ہوگئی، مظفرآباد میں پولیس اور مظاہرین آمنے سامنے، راولاکوٹ احاطہ عدالت میں دھرنا ،میرپور سے روڈصاف کرنیوالی کرین کیساتھ ریلی روانہ ہوگئے۔ ہڑتال اور احتجاج کے باعث آزاد کشمیر بھر میں تمام کاروباری مراکز، دفاتر اور تعلیمی ادارے بندرہے۔ مختلف رہنماوں کی گرفتاری کے لیے کوشش تیز راولاکوٹ میں ہوٹل مالکان نے منگوائی فورسز کو رہائش کھانا چائے اور سگریٹ دینے سے انکار کر دیا ، اتوار کو ڈی چوک میں قافلوں کے استقبال کا فیصلہ ، شرکاء کو راولاکوٹ آمد پر مفت کھانے کی فراہمی، شادیوں کو ملتوی کر دیا گیا ایکشن کمیٹی کے نئے اقدام کے بعد آزاد کشمیر بھر سے آئی پولیس نے عمر نزیر کشمیری ارباب ایڈووکیٹ لیاقت حیات ساجد اعظم کمانڈر فاروق خان الیاس جاوید جان فیاض صابر ارشد ماواں زولفقار علی بھٹو لالا نواز عمران سجاق کی گرفتاریوں کا پلان ترتیب دے دیا ہے۔ دوسری طرف مقبول بٹ شہید چوک میں ہزاروں افراد نے اجتماعی طور پر حلف دیا ہے کہ وہ کسی صورت کھبی بھی بجلی بلز نہیں جمع کروائیں گئے، بارہ مئی کو راولاکوٹ سے مظفرآباد کی طرف غیر مسلح پرامن لانگ مارچ کریں گے جہاں روکا گیا وہاں پر ہی دھرنا دیں گے، ہم مکمل طور بجلی بلز سے ٹیکسوں کے زریعہ حکومت کی عیاشی روکیں گے ، اگر تحریک میں سارے مرد گرفتار کر لئے گئے تو عورتیں بچیاں بچے سڑکوں پر نکل کر اس تحریک کو منطقی انجام تک پہنچائیں گے کسی گرفتار ساتھی کی رہائی کا مطالبہ نہیں کیا جائے گا ، ہفتہ گیارہ مئی سے حسب سابق بھمبر سے لانگ مارچ شروع ہوگا لاک ڈاؤن اور پہیہ جام غیر معینہ مدت تک جاری رہے گا۔