لاہور(نمائندہ جنگ،جنگ نیوز)چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ ملک شہزاد احمد خان نے کہا ہے کہ کسی ادارے اور حکومت کے ساتھ لڑائی نہیں چاہتے لیکن عدالتوں کا احترام نہیں تو ہم سے بھی کوئی توقع نہ رکھیں،ہم نے کسی حکومت، ایجنسی یا ادارے کی بی ٹیم نہیں بننا، اداروں کی آپس کی لڑائی سے ادارے کمزور ہوتے ہیں، جو اداروں کو لڑوانا چاہتے ہیں ان سے ہوشیار رہیں جج کی قانون پر دسترس ہو نی چاہیے اور کسی کے پریشر میں نہ آئے، عدالتی نظام کسی طاقتور کے لئے نہیں بنا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پنجاب جوڈیشل اکیڈمی میں پری سروس ٹریننگ کورس کی اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔9 ایڈیشنل سیشن ججوں اور 26 سول ججوں نے پری سروس ٹریننگ کورس مکمل کیا۔ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ ملک شہزاد احمد خان نے جوڈیشل افسران کو تعریفی اسناد تقسیم کیں۔ اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے چیف جسٹس ملک شہزاد احمد خان نے کہا کہ ہم کسی کی بی ٹیم نہیں ہیں، ہم صرف اللہ تعالیٰ کو جوابدہ ہیں، یہ عدالتی نظام کسی طاقتور کے لئے نہیں بنا ہے،یہ عدالتی نظام مظلوم کی دادرسی کے لئے بنایا گیا ہے، مقدمات میں تاخیر کی بڑی وجہ ہڑتال کلچر ہے۔