• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بجلی کا مسئلہ ہمارے کنٹرول سے باہر، کے الیکٹرک کی پالیسیاں سمجھ سے بالا، سعید غنی

کراچی (اسٹاف رپورٹر) وزیر بلدیات، ہاؤسنگ ٹاؤن پلاننگ و پبلک ہیلتھ انجینئرنگ سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ بجلی کا ایشوہمارے کنٹرول سے باہر ہے اور کے الیکٹرک کی پالیسیاں بھی سمجھ سے بالا ہے۔ اصل ایشو اور مسئلہ یہ ہے کہ جو بجلی کے بل بروقت ادا کرتے ہیں اور بجلی چوری نہیں کرتے وہ لوڈشیڈنگ کا عذاب کیوں بھگتیں ، جو لوگ ایمانداری سے وقت پر بل ادا کرتے ہیں ان کو 24 گھنٹے بلا تعطل بجلی ملنی چاہیے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کے روز کورنگی ایسوسی ایشن آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹری (کاٹی) میں منعقدہ تقریب اور بعد ازاں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا ۔ تقریب سے کاٹی کے صدر سید جوہر علی قندھاری، ڈپٹی پیٹرن ان چیف زبیر چھایا، سنئیر نائب صدر نگہت اعوان، نائب صدر مسلم محمدی، قائمہ کمیٹی برائے کاٹی مسعود نقی، سی ای او کائٹ لمیٹڈ زاہد سعید، کاٹی کے سابقہ صدور و چیئرمین دانش خان نے بھی خطاب کیا ،سعید غنی نے کہا کہ کسی ملک کی ترقی اور مزدورکےحالات اس وقت تک بہتر نہیں ہوسکتے جب تک صنعتوں کےحالات بہتر نہیں ہوں گے۔ کراچی میں بجلی کا اشیو ہمارے کنٹرول سے باہر ہے اور کے ای کی پالیسیاں بھی سمجھ سے بالا ہے۔شہر کراچی میں اس وقت جتنے بڑے پیمانے پر ترقیاتی کام ہورہے ہیں اس کی ماضی میں کوئی مثال نہیں ملتی۔ کاٹی کے مسائل کے حل کے لئے ایک کمیٹی بنائی جائے گی، جس میں محکمہ بلدیات کے تمام ڈپارٹمنٹ کے ایک ایک افسران کو شامل کیا جائے گا۔ صوبائی وزیر بلدیات سندھ سعید غنی نے کہا کہ لوکل گورنمنٹ میں قانون موجود ہے اور اگر کسی جگہ مختلف اگر ٹائون میں اگر کوئی مسئلہ ہے تو اس کے لئے لوکل گورنمنٹ کمیشن بنا ہوا ہے اور کاٹی کے صنعتکاروں کو جو مسائل ٹاون کی حدود کو لے کر جو مسئلہ ہے وہ اس وقت کمیشن کے پاس ہے اور اس کا فیصلہ کسی قسم کے دبائو کے بغیر کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ کوئی ادارہ اپنی جیب سے خرچ کرکے بجلی فراہم نہیں کرسکتا یہ ہم جانتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کے الیکٹرک نے ماضی میں فاٹا میں جو مشترکہ سزا کا قانون تھا جو اب وہاں بھی نہیں ہے وہ اپنے ادارے میں رائج کررکھا ہے اور ڈھٹائی سے اس کو مانتے بھی ہیں۔ سعید غنی نے کہا کہ اگر کوئی بجلی کے بل ادا نہیں کرتا اور چوری کرتا ہے تو اس کے خلاف بالکل کارروائی ہونے چاہیے لیکن کے الیکٹرک کے پاس کوئی نظام نہیں ہے تو پھر وہ کریں کہ یا تو سب کی بجلی بند کردیں یا سب کو بجلی فراہم کردیں۔ انہوں نے کہا کہ میں نے اسمبلی کے فلور پر بھی اور کے الیکٹرک کی انتظامیہ سے گذشتہ روز ہونے والی میٹنگ میں بھی کہا کہ یہ کمرشل بات نہیں بلکہ انسانی اشیو ہے، ان کے پاس سسٹم نہیں تو وہ سسٹم بنائیں۔
اہم خبریں سے مزید