• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ثاقب نثار کا فیصلہ ردی کی ٹوکری میں، نواز شریف

لاہور(ایجنسیاں)سابق وزیراعظم میاں نواز شریف 6سال بعد ایک بار پھرمسلم لیگ (ن) کے بلامقابلہ صدر منتخب ہوگئے۔

مسلم لیگ (ن)کی جنرل کونسل نے پارٹی آئین میں ترمیم کی منظوری سمیت دیگر قراردادوں کی بھی منظوری دی‘ قراردادمیں مطالبہ کیاگیاکہ نواز شریف کے بہانے پاکستان کو نشانہ بنانے والے تمام سازشی کرداروں کو کٹہرے میں کھڑا کیا جائے ۔

دریں اثنا؍اپنے انتخاب کے بعد جنرل کونسل اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے نوازشریف کاکہناتھاکہ جنرل کونسل نے مجھے ایک بار پھر صدر منتخب کر کے ثاقب نثار کا فیصلہ ردی کی ٹوکری میں ڈال دیا ہے‘ملک کی خوشحالی صرف چار پانچ لوگوں نے چھین لی‘ بد قسمتی سے 1947ءسے ٹانگیں کھینچنے کا سلسلہ جاری ہے‘بانی پی ٹی آئی نے میر ی حکومت الٹانے کے لئے تیسری فورس بن کر جنرل ظہیر السلام کا ساتھ دیا‘مذاکرات کیلئے پہلے انہیں اس کا جواب دینا ہو گا‘ بانی پی ٹی آئی ہم پر انگلیاں نہ اٹھائیں‘اگر آپ کہہ دیں کہ جنرل ظہیرالاسلام کی تیسری فورس آپ نہیں تھے تو میں سیا ست چھوڑ دوں گا‘انہی لوگوں 

نے آپ کی سیاست کی بنیادرکھی ،کیا وہ امپائر کی انگلی نہیں تھی جس کا بار بار بانی پی ٹی آئی ذکر کرتے ہیں‘ہم نے اپنے پاؤں پر خود کلہاڑیاں ماری ہیں‘ چارپانچ لوگوںنے عوام کے مینڈیٹ کو تباہ و برباد کیا ،کیا ان لوگوںکو تھوڑی بہت شرم آتی ہے‘ ہم 28 مئی والے ہیں 9 مئی والے نہیں‘ اگرسازش نہ ہوتی تو آج پاکستان ایشیا میں ایک منفر د حیثیت رکھتا ، دہشتگردی کا خاتمہ،کراچی میں امن کی بحالی‘ موٹر ویز،زر مبادلہ کے بلند ذخائر ہماری حکومت کے کارنامے ہیں‘ترقی و معاشی بحالی کا سفر وہاں سے شروع کریں گے جہاں سے چھوڑا تھا‘ پاکستان ایک دفعہ پھر خوشحالیوں کی طرف لوٹے گا۔

انہوں نے کہا کہ ثاقب نثار نے مجھے زندگی بھر کے لیے پارٹی کی صدارت سے ہٹایا، آج لوگوں نے ثاقب نثار کا فیصلہ ردی کی ٹوکری میں ڈال دیا، بلائیں ان لوگوں کو جنہوں نے فیصلہ دیا تھا کہ نواز شریف کو ہمیشہ کے لیے فارغ کیا جاتا ہے مگر آج نواز شریف ایک بار پھر آپ کے سامنے کھڑا ہے۔

انہوں نے کہا کہ میرے خلاف فیصلہ بھی کیا تھا؟ بیٹے سے تنخواہ نہ لینے کا؟ میں نے اپنے بیٹے سے تنخواہ نہیں لی تمہارے بیٹے سے تو تنخواہ نہیں مانگی تھی؟نواز شریف نے کہا کہ میرے اور شہباز شریف کے رشتے کے درمیان دراڑیں ڈالنے کی کوشش کی گئی‘ آفرین ہے شہباز شریف پر کہ وہ جھکے نہ بکے بلکہ اپنے بھائی کے ساتھ کھڑے رہے‘مجھے اپنے بھائی پر فخر ہے، شہباز شریف کو کہا گیا کہ نواز شریف کو چھوڑیں اور آپ وزیراعظم بنیں اس پر میں گواہ ہوں کہ شہباز نے کہا میں ایسی وزارت عظمی کو ٹھوکر مارتا ہوں جس میں بھائی سے بے وفائی کرنی پڑے، وہ جیل تک چلے گئے مگر اُف تک نہ کی۔

اہم خبریں سے مزید