کراچی ( اسٹاف رپورٹر ) سندھ ہائی کورٹ نے جناح یونیورسٹی فار وومن کی 14ایکڑ زمین واپس نہ کرنے کے خلاف درخواست پر سندھ حکومت کو نوٹس جاری کردیئے، درخواست کی سماعت پر سرکاری وکیل نے کہا کہ ہم ماسٹر پلان دیکھ کر متعلقہ زمین کا جائزہ لیں گے، دیکھیں گے اگر متعلقہ زمین پر کوئی اور تعمیرات نہیں تو یونیورسٹی کو واپس کردی جائے گی، درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ ہم نے زمین کی الاٹمنٹ کیلئے رقم بھی کے ڈی اے کو ادا کردی تھی، عدالت نے درخواست گزار کے وکیل سے استفسار کیا کہ بتائیں کتنی فیس لیتے ہیں بچیوں سے، وکیل نے کہا کہ صرف 3 ہزار کے قریب بچیوں سے فی سمسٹر فیس لیتے ہیں، ساڑھے 7 ہزار بچیاں زیر تعلیم ہیں ، عدالت نے کہا کہ یہ تو قابل تعریف عمل ہے آپ کا ، دوسری یونیورسٹیز تو بھاری فیس وصول کرتی ہیں پھر آپ کیسے یونیورسٹی چلاتے ہیں، درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ ٹرسٹ بغیر نفع نقصان کے یونیورسٹی چلا رہا ہے، 40فیصد بچیاں اسکالرشپ پر پڑھتی ہیں ، یہ زمین واپس دی جائے گی تو مزید بچیوں کو داخلہ مل جائے گا۔