• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

PTI انٹرا پارٹی الیکشن کروالیتی تو آج نشستوں کا مسئلہ نہ ہوتا، چیف جسٹس

اسلام آباد(ایجنسیاں،مانیٹر نگ ڈیسک)سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ریمارکس دیئے ہیں کہ آزاد امیدوار سنی اتحاد میں نہ جاتے تو پی ٹی آئی کا کیس اچھا ہوتا،کہتے مخصوص نشستیں ہمیں دو،تحریک انصاف انٹرا پارٹی انتخابات کرا لیتی تو آج یہ مسئلہ ہی نہ ہوتا، جسٹس منیب اختر نے کہا سیاسی جماعت کو انتخابی نشان سے محروم کرنا سارے تنازع کی وجہ بنا،جسٹس محمد علی مظہر نے کہا عدالت کے سامنے بلے کا کیس تھا ہی نہیں، انٹرا پارٹی الیکشن کا تھا، جسٹس اطہرمن اللہ نے کہا پی ٹی آئی مسلسل شکایت کررہی تھی لیول پلیئنگ فیلڈ نہیں مل رہی،جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے لیول پلیئنگ فیلڈ کی شکایت ہمارے سامنے نہیں آئی۔ مقدمے کی سماعت چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں 13رکنی فل کورٹ بینچ نے سماعت کی۔ جسٹس سید منصور علی شاہ، جسٹس منیب اختر، جسٹس یحییٰ آفریدی، جسٹس امین الدین خان، جسٹس جمال خان مندوخیل، محمد علی مظہر، عائشہ ملک، اطہر من اللہ، سید حسن اظہر رضوی، شاہد وحید، عرفان سعادت خان اور نعیم اختر افغان فل کورٹ کا حصہ ہیں۔ سنی اتحاد کونسل کے وکیل فیصل صدیقی نے دلائل کا آغاز کرتے ہوئے کہا کہ کل مجھے کچھ بنیادی قانونی سوالات فراہم کرنے کا کہا گیا تھا۔ عدالت نے کہا کہ پہلے کیس کے مکمل حقائق سامنے رکھ دیں۔
اہم خبریں سے مزید