کراچی ( اسٹاف رپورٹر) پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے سندھ حکومت کی کارکردگی کو بہتر بنانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ الیکشن کو کئی ماہ ہوگئے ہم پانچویں بار جیتے ہیں لیکن میرے وزرأ اور ارکان اسمبلی سست نظر آرہے ہیں ، اب وہ کام کرتے نظر آنے چاہئیں ، میں چاہتا ہوں کہ میرے ارکان اسمبلی ٹرانسفر پوسٹنگ کی سیاست کو بند کردیں، افسران کی تعیناتیاں اور تبادلے کارکردگی کی بنیاد پر ہوں اور وزراء و ارکان اسمبلی افسران کی کارکردگی کو مانیٹر کریں، اگر ہم چاہتے ہیں کہ حکومتی ڈلیوری بہتر ہو، تو ہمیں اچھے افسران کو موقع دینا پڑے گا، افسروں کی کارکردگی حکومت کی بدنامی کا سبب بنے تو ایم پی ایز ایکشن لیں، وزیراعلیٰ چیک کریں کہ وزراء وقت پر دفتر آرہے ہیں؟پارٹی کے اندر کی لڑائیوں کی وجہ سے حکومت کی کارکردگی پر منفی اثر پڑتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے وزیراعلیٰ ہاوَس میں پاکستان پیپلز پارٹی کی صوبائی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ بانی پی ٹی آئی کے کیسز سے عوام کو دلچسپی نہیں، وہ اپنے کیسز کا عدالتوں میں قانونی طور پر سامنا کریںپارٹی کی صوبائی حکومت کے لیے ترجیحات پر مبنی روڈ میپ کا اعلان کرتے ہوئے انہوں نے سولر انرجی اقدامات، مزدوروں کی بہبود، تعلیم میں بہتری، محکمہ معدنیات میں پبلک پرائیوٹ پارٹنرشپ موڈ کو فروغ دینے، عوام کو کم قیمت پر ٹرانسپورٹ کی جدید سہولیات کی فراہمی، امن و امان اور سیلاب متاثرین کی بحالی و سیلاب متاثر خاندانوں کی خواتین کو رہائشی پلاٹوں کے مالکانہ حقوق کی فوری فراہمی کو اپنی اولین ترجیحات قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی نے جو تاریخی کامیابی حاصل کی ہے، تو میں چاہتا ہوں کہ ہم دن رات محنت کریں تاکہ ہم عوام کی توقعات پر پورا اتر سکیں۔صرف من پسند لوگوں سے نہیں، عوام سے رائے لیں، انہوں نے کہا کہ ارکان اسمبلی کو ایوان میں اپنی حاضری کو یقینی بنانے کے ساتھ ساتھ اپنے حلقے کی عوام سے بھی ہمہ وقت رابطہ رکھنا چاہیے۔ میں نہیں سمجھتا کہ آپ کو ترقیاتی اسکیمیں جتواتی ہیں، یا بڑے بڑے منصوبے جتواتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ارکان اسمبلی کو اپنے حلقے کی عوام کے دکھ درد میں ساتھ کھڑا ہونا چاہیے اور ان کی آواز بننا چاہیے۔