کراچی ( اسٹاف رپورٹر)صنعتکاروں کا کراچی سے لاقانونیت ختم کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ72گھنٹے میں صنعتکاروں اور طلب علموں کے قتل کے ذمہ داروں کو گرفتار کیا جائے، بصورت دیگر شہر میں امن بحال ہونے تک احتجاج، دھرنا اور ہڑتال کی تحریک چلائیں گے ۔ فیڈرل بی ایریا ٹریڈ اینڈ انڈسٹریز (ایف بی اے ٹی آئی) کے سیکرٹریٹ میں بدھ کو ہونے والی پریس کانفرنس میں سات صنعتی زونز کے نمائندوں نے شہر کی لاقانونیت کی صورتحال پر برہمی کا اظہار کیا جس میں حال ہی میں صنعتکار آصف بلوانی اور گولڈ میڈلسٹ طلباءسمیت 78رہائشیوں کو جاں بحق کیا گیا ۔ انہوں نے سیکیورٹی اقدامات پر آئی جی سندھ اور ڈی جی رینجرز سے فوری طور پر مذاکرات کرنے اور کراچی میں لاقانونیت کا مسئلہ حل نہ ہونے کی صورت میں چیف آف آرمی اسٹاف جنرل عاصم منیر سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔صدر فیڈرل بی ایریا ٹریڈ اینڈ انڈسٹریز (فباٹی) سید رضا حسین نے کہا کہ امن و امان کی خراب صورتحال نے شہر کی معاشی سرگرمیوں کو بری طرح متاثر کیا ہے جس کے باعث کاروبار بند ہو گئے ہیں اور سرمایہ مختلف ممالک میں جا رہا ہے۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ پولیس اہلکاروں کو بیوروکریٹس اور سیاست دانوں کی پروٹوکول ڈیوٹی سے ہٹا کر شہر کے شہریوں کی حفاظت کے لیے تعینات کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ سیف سٹی کا منصوبہ تجارتی دارالحکومت میں شروع ہونا باقی رہ گیا ہے حالانکہ مختلف شہروں نے سیکورٹی چیلنجز پر قابو پانے کے لیے یہ پروجیکٹ قائم کرلیا ہے۔ اگر پولیس شہر میں امن و امان برقرار نہیں رکھ سکتی تو رینجرز کو کراچی میں اسٹریٹ کرائمز اور لاقانونیت پر قابو پانے کا اختیار دیا جائے جیسا کہ ماضی میں کیا گیا تھا۔ اس موقع پر فائٹ کے سی ای او سائٹ ایسوسی ایشن آف انڈسٹریز کے صدر محمد کامران اربی، کورنگی ایسوسی ایشن آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹریز کے نائب صدر مسلم ایس محمدی، سائٹ سپر ہائی وے ایسوسی ایشن کے صدر شاہین سروانہ، بن قاسم ایسوسی ایشن آف انڈسٹریز کے سابق صدر نوید شکور نے بھی خطاب کیا۔