مری (نیوزایجنسیاں) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر نواز شریف نے کہا ہے کہ عمران خان سے انتقام لینے کا کبھی سوچا تک نہیں، میں انتقام کی سیاست کرنے والا بندہ نہیں ہوں، میں دل میں کینہ اور بغض نہیں رکھتا،مجھے جیل میں ڈال کر اے سی نکلوانے کا کہا گیا، آج تم جیل میں ہو، میں نے تو نہیں کہا اے سی اتارو ، ایک کے بجائے دو لگاؤ، مشرف دنیا سے چلے گئے، شکوہ اب کیا ہوگا، کیا وجہ تھی کہ پرویز مشرف نے حکومت کو باہر پھینکا،مجھے نہ نکالتے تو آج ہم جی 20سے آگے ہوتے اور ہمیں آئی ایم ایف کی ضرورت نہ ہوتی،بانی پی ٹی آئی ایک روٹھا ہوا بندہ ہے، حق کو حق اور سچ کو سچ کہنا ہوگا، لوگ باطل کے پیچھے بھاگتے ہیں یہ نہیں دیکھتے ملک کیساتھ کیا سلوک کر گیا، میں آئی ایم ایف کے سہارے ڈھونڈے والا بندہ نہیں ہوں، جنگلہ بس کہنے والے اربوں روپے کھا کر غائب ہوگئے، ایسی پالیسی بھی بننی چاہیے کہ بجلی اور گیس لوگوں کو سستی ملے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے مری میں سینیٹ میں پارلیمانی پارٹی کے ارکان کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر انہوں نے وزیراعظم شہباز شریف اور وزیراعلیٰ مریم نواز کی کارکردگی پر انہیں شاباش دی۔ نواز شریف نے کہا کہ میٹرو بس کو جنگلا بس کہنے والے ملک اجاڑ کر چلے گئے، وہ کہانیاں جو آپ اور میں پڑھتے تھے کہ کیسے پشاور میں میٹرو بس میں کس قدر گھپلے ہوئے ہیں، اس کا موازنہ کرنا ضروری ہے کہ کون کیا کر گیا ملک کے ساتھ، کس نے خدمت کی اور کس نے اس کو اجاڑا۔ سابق وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ میرے دل میں مشرف کے خلاف کوئی شکوہ نہیں لیکن میں صرف مشرف سے پوچھتا ہوں کہ کیا وجہ تھی کہ انہوں نے ایک اچھے بھلے وزیر اعظم کو اکھاڑ کے باہر پھینک دیا اور اسمبلیاں بھی توڑ دیں؟ عدلیہ نے ان کے گلے میں ہار پہنایا اور کہا کہ ہمیں آپ کا انتظار تھا، آپ کہاں تھے؟ اور پھر اس وزیر اعظم کو گرفتار کرلیا جس نے ایٹمی بٹن پر ہاتھ رکھ کے اسے دبایا تھا اور ایٹمی دھماکے کیے، یہ صلہ ملا اس وزیر اعظم کو۔ نواز شریف نے شاہد خاقان عباسی کی ہمشیرہ سعدیہ عباسی کو اجلاس میں خوش آمدید کہتے ہوئے کہا کہ مجھے یاد ہے جب میں اور شاہد خاقان جیل میں تھے تو سعدیہ عباسی صاحبہ صبح شام ہماری خدمت کرتی رہتی تھیں، سعدیہ نے بھی بہت مشکل حالات کا سامنا کیا، صدر ن لیگ نے کہا شاہد خاقان عباسی بہت عمدہ انسان ہیں، انہوں نے بڑی جرات کے ساتھ میرے ساتھ جیل کاٹی اور کبھی انہوں نے اف تک نہیں کیا، بہت بہادری کے ساتھ میرا ساتھ دیا اور مسائل بھی برداشت کیے۔ نواز شریف نے بتایا کہ اگر مجھے نہ نکالتے تو آج ہم جی 20 سے آگے نکل گئے ہوتے اور ہمیں آئی ایم ایف کی ضرورت نہ ہوتی، تو ہم تو آئی ایم کو خدا حافظ کہہ کر گئے تھے، آج جو بڑی شرائط آئی ایم ایف لگا رہے ہیں اس سے غریب کیلئے مصیبتیں کیسے نہیں پیدا ہونگی؟۔ان کا کہنا تھا کہ ہم نے اس موقع پر حکومت سنبھالی لیکن ہماری معیشت بہتر ہورہی ہے، اسٹاک مارکیٹ بہتر ہورہی ہے، میں اس کیلئے شہباز شریف کو شاباشی دوں گا۔