لکی مروت، راولپنڈی (نیوزایجنسیاں، ما نیٹرنگ ڈیسک) خیبرپختونخوا کے ضلع لکی مروت میں سکیورٹی فورسز کی گاڑی پر آئی ای ڈی دھماکے میں پاک فوج کے کیپٹن سمیت 7 جوان شہید ہوگئے، شہید ہونیوالوں میں کیپٹن فراز الیاس،صوبیدار میجر محمد نذیر، لانس نائیک حسین علی، لانس نائیک محمد انور،3سپاہی اسد اللہ،منظور حسین اور راشد محمود شامل ہیں،صوبیدار میجر نذیر کا ضلع اسکردو،لانس نائیک حسین علی خان ضلع غذر، سپاہی منظور شہید ضلع گلگت، لانس نائیک محمد انورضلع گانچھے ،سپاہی اسد اللہ کا تعلق ملتان اور سپاہی راشد کا تعلق راولپنڈی سے ہے، کیپٹن فراز الیاس کی 19جون کو شادی طے تھی،پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آرکے مطابق کلیئرنس آپریشن جاری ہے، گھناؤنے فعل کے مرتکب دہشت گردوں کو کیفر کردار تک پہنچائیں گے۔صدر مملکت آصف زرداری، وزیر اعظم شہباز شریف، وزرائے اعلیٰ،گورنرز نے دہشت گردی کے واقعے پر اظہار مذمت کیا ہے اور دہشت گردوں کو کڑی سزا دینے کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔تفصیلات کے مطابق خیبرپختونخوا کے ضلع لکی مروت میں سکیورٹی فورسز کی گاڑی بارودی سرنگ (آئی ای ڈی) سے ٹکراگئی جس کے نتیجے میں پاک فوج کے کیپٹن سمیت 7 جوان شہید ہوگئے۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق لکی مروت میں سکیورٹی فورسز کی گاڑی کو بارودی سرنگ سے نشانہ بنایا گیا۔ دھماکے کے نتیجے میں پاک فوج کے کیپٹن سمیت 7جوان شہید ہوگئے۔ دھماکے میں کیپٹن محمد فراز الیاس، صوبیدار میجر محمد نذیر، لانس نائیک محمد انور، لانس نائیک حسین علی، سپاہی اسد اللہ، سپاہی منظور حسین اور سپاہی راشد محمود نے جام شہادت نوش کیا۔ آئی ایس پی آر کے مطابق علاقے میں موجود دہشت گردوں کے خاتمے کیلئے کلیئرنس آپریشن جاری ہے، گھناؤنے فعل کے مرتکب افراد کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔ آئی ایس پی آر نے بتایاکہ کیپٹن محمد فراز الیاس شہید نے 2020 میں پاکستان آرمی کی ناردرن لائٹ انفنٹری میں کمیشن حاصل کیا۔ کیپٹن محمد فراز الیاس شہید نے19 جون 2024 کو رشتہ ازدواج میں منسلک ہونا تھا، انہوں نے سوگواران میں والدین اور بہن بھائی چھوڑے ہیں۔ صوبیدار میجر محمد نذیر شہید کا تعلق ضلع اسکردو سے ہے، انہوں نے 31 سال تک دفاع وطن کا فریضہ سرانجام دیا، صوبیدار میجر محمد نذیر شہید نے سوگواران میں اہلیہ، 2 بیٹے اور 5 بیٹیاں چھوڑی ہیں۔ لانس نائیک حسین علی خان شہید کا تعلق ضلع غذر سے ہے، انہوں نے پاکستان آرمی میں 14 سال تک خدمات سرانجام دیں اور سوگواران میں والدین اور بہن بھائی چھوڑے ہیں۔ سپاہی منظور شہید کا تعلق ضلع گلگت سے ہے، شہید نے پاکستان آرمی میں 6 سال تک دفاع وطن کیلئے خدمات سرانجام دیں اور انہوں نے سوگواران میں اہلیہ اور3 بیٹیاں چھوڑی ہیں۔ لانس نائیک محمد انور شہید کا تعلق ضلع گانچھے سے ہے، شہید نے پاکستان آرمی میں 13 سال تک دفاع وطن کا فریضہ سرانجام دیا، سوگواران میں اہلیہ، دو بیٹیاں اور دو بیٹے چھوڑے ہیں۔ سپاہی اسد اللہ شہید کا تعلق ملتان سے ہے، سپاہی اسد اللہ شہید نے پاکستان آرمی میں 14 سال تک ملکی دفاع کے فرائض سرانجام دیے، انہوں نے سوگواران میں اہلیہ اور ایک بیٹا چھوڑا ہے۔ سپاہی راشد محمود شہید کا تعلق راولپنڈی سے ہے، شہید نے پاکستان آرمی میں 13 سال تک دفاع وطن میں خدمات سرانجام دیں، انہوں نے سوگواران میں والدین اور بہن بھائی چھوڑے ہیں۔دریں اثناء صدر مملکت آصف علی زرداری نے لکی مروت میں سکیورٹی فورسز کی گاڑی کے بارودی سرنگ سے ٹکرانے کے واقعے میں پاک فوج کے جوانوں کی شہادت پر اظہار افسوس کیا ہے۔ ایوانِ صدرکی طرف سے جاری بیان میں صدر مملکت نے دہشت گردوں کے حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پوری قوم ملک سے دہشت گردی کے ناسور کے مکمل خاتمے کیلئے پرعزم ہے۔ صدر مملکت نے کہا کہ قوم اپنے بہادر بیٹوں اور شہدا کی قربانیوں کو فراموش نہیں کریگی۔ وزیر اعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم نے شہداء کے اہل خانہ کے لیے صبر جمیل کی دعا کرتے ہوئے کہا کہ پوری قوم قانون نافذ کرنے والے اداروں کو ان کی خدمات اور لازوال قربانیوں کے لیے سلام پیش کرتی ہے،دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پوری قوم قانون نافذ کرنے والے اداروں کے نڈر جوانوں کے ساتھ کھڑی ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ ہم ان دہشتگردوں کو کیفر کردار تک پہنچا کر دم لیں گے۔