اسلام آباد (نمائندہ جنگ، ٹی وی رپورٹ) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا ہے کہ عمران خان نے کہا جو ہوا معاف کرنے کو تیار ہوں، مذاکرات کے راستے کھولے جائیں، آئین اور قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے بات چیت کیلئے تیار ہیں، اتحاد کی سطح پر پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی سے بات کرکے مذاکرات آگے بڑھائینگے، پاور بروکرز کو ہماری بات سننی چاہئے۔ جبکہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کا کہنا ہے کہ سب مجھے خاموش کرانے میں لگے ہیں کہ کسی طرح دھاندلی چھپ جائے، سب سے پہلے محسن نقوی کی سرجری ہونی چاہئے ، یہ سب سے بڑا سفارشی ہے ، اس کو نکالنا چاہئے،انتظار حسین پنجوتھا کا کہنا ہے کہ مذاکرات کس سے کرنا ہے اس کا فیصلہ محمود خان اچکزئی کرینگے، یہ تاثر غلط ہے کہ پی ٹی آئی جدوجہد کرتے ہوئے تھک گئی ہے، یہ تاثر نہیں بننے دیں گے کہ پی ٹی آئی بات چیت پر یقین نہیں رکھتی۔ تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی چیئرمین بیرسٹر گوہر نے کہا کہ مذاکرات کرنا پی ٹی آئی کا اپنا فیصلہ ہے لیکن محمود خان اچکزئی اور دیگر جماعتوں کیساتھ اتحادہے اسلئے انہیں اعتماد میں لینگے۔ مذاکرات الائنس کی سطح پر بھی ہونگے ، پی ٹی آئی خود بھی آغازکر سکتی ہے۔ مذاکرات کے سوا کوئی آپشن نہیں۔ ہم نے مذاکرات سے کبھی انکار نہیں کیا۔ برف پگھل رہی ہے ہم چاہتے ہیں حالات بہتر ہو جائیں۔ ہماری مذاکرات کی پیشکش کو کسی ڈیل سے تعبیر نہ کیا جائے۔ ایک سوال کے جواب میں چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے سپریم کورٹ کو مذاکرات کیلئے کوئی خط نہیں لکھا۔ سپریم کورٹ کے مذاکرات کے آپشن کا جواب بھی پی ٹی آئی دیگی۔ بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا کہ چین کے دورے کے باوجود پاکستان کو کچھ نہیں ملا۔ حکومت اپنے اخراجات پورے کرنے میں ناکام ہو رہی ہے۔