لاہور(جنگ نیوز) لاہور ہائی کورٹ کی جانب سے اضافی الیکشن ٹریبونل تشکیل دینے کا معاملہ، الیکشن کمیشن کا لاہور ہائی کورٹ کے نوٹی فیکشن کے خلاف سپریم کورٹ میں درخواست دائر کرنے کا فیصلہ،ذرائع الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ لاہور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کی جانب سے اضافی الیکشن ٹریبونلز کا قیام الیکشن ایکٹ کی خلاف ورزی ہے،الیکشن ایکٹ کے تحت الیکشن ٹریبونلز قائم کرنے کا اختیار الیکشن کمیشن کے پاس ہے، ذرائع الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ 2017کے الیکشن ایکٹ کے مطابق حاضر سروس اور ریٹائرڈ جج ٹریبونل کا حصہ ہو سکتے تھے،2023 میں پی ڈی ایم حکومت نے پیپلز پارٹی کی تجویز پر ترمیم کی کہ صرف ہائی کورٹ کے حاضر سروس جج ٹریبونل کا حصہ ہو گا، حالیہ صدارتی آرڈیننس کے مطابق اب ریٹائرڈ جج بھی ٹریبونل کا حصہ ہوں گے، الیکشن ایکٹ کے مطابق الیکشن کمیشن ٹریبونلز قائم کرے گا، الیکشن ایکٹ کے مطابق حاضر سروس جج کی ٹریبونل میں تقرری چیف جسٹس کی مشاورت سے کرے گا، لاہور ہائی کورٹ نے اضافی الیکشن ٹریبونلز کے قیام میں الیکشن کمیشن کو نظر انداز کیا، الیکشن کمیشن لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کرے گا۔