• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

موجودہ IMF پروگرام آخری، خسارے والی وزارتیں ختم، ڈیڑھ دو ماہ میں بڑے فیصلے، مشکل معاشی سفر حکومت اور اشرافیہ سے قربانی مانگتا ہے، وزیراعظم

اسلام آباد (ایجنسیاں،جنگ نیوز) وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ وعدہ کرتا ہوں موجودہ آئی ایم ایف پروگرام پاکستان کی تاریخ کا آخری پروگرام ہوگا،خسارے والی وزارتیں ختم، ڈیڑھ دو ماہ میں بڑے فیصلے کرینگے، مشکل معاشی سفر حکومت اور اشرافیہ سے قربانی مانگتا ہے،ملک کو ڈیفالٹ سے بچانے کیلئے نواز شریف اور آصف زرداری کی رہنمائی میں کام کیا، 5 سال میں قوم کا مستقبل بدل دینگے،شہداء اور غازیوں کی توہین کرنے والا ملک کی ترقی کا دشمن ہے، عوامی ترقی کیلئے کوئی دبائو قبول نہیںکرونگا، حکومت کاروبار نہیں نجی شعبے کی حوصلہ افزائی کریگی، قومی معیشت ترقی کی راہ پر گامزن ہے، عوامی پیسے پر کسی کوعیاشی نہیں کرنے دینگے، ایف بی آر میں نالائق لوگوں کو ایک طرف کر دیا، مہنگائی میں نمایاں کمی ہوئی ہے، حکومت کے اخراجات میں کمی کے اقدامات کئے جارہے ہیں، دعا ہے کشمیریوں اور فلسطینیوں کو ان کا حق آزادی ملے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے حکومت کے 100دن مکمل ہونے پرہفتے کو قوم سے خطاب میں کیا۔ وزیراعظم نے خطاب کے آغاز میں پوری قوم سمیت عالم اسلام کے مسلمانوں کو حج اور عید کی مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ اللہ تعالیٰ ہماری عبادات اور قربانیاں قبول فرمائے۔ وزیراعظم نے کہاکہ آج فلسطین پر ظلم و ستم ڈھایا جارہا ہے، غزہ میں 40 ہزار افراد کو شہید کردیا گیا، کشمیریوں پر جو ظلم ڈھائے جارہے ہیں، اسکی مثال نہیں ملتی۔ملکی معاشی صورتحال کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ 2022 میں اقتدار سنبھالا اور پاکستان کو ڈیفالٹ ہونے سے بچایا، ڈیفالٹ سے بچانے کیلئے نوازشریف اور آصف زرداری کی رہنمائی میں کام کیا۔انہوںنے کہا کہ پاکستان آج معاشی مشکلات سے آہستہ آہستہ نکل کر ترقی و خوشحالی کی راہ پر گامزن ہورہا ہے، معاشی مشکلات سے نکالنے اور ترقی و خوشحالی کا سفر ملک کی اشرافیہ سے قربانی کا تقاضا کرتا ہے۔وزیراعظم شہبازشریف کا مزید کہنا تھاکہ 8 فروری کے انتخاب کے بعد حکومت سنبھالی تو ہمارے اقدامات سے مہنگائی 38 فیصد سے گر کر 12 فیصد ہوگئی ہے، قرضوں پر 22 فیصد شرح سود کم ہو کر 20 فیصد پر آچکی ہے، اس سے ملک میں سرمایہ کاری کو فروغ ملے گا۔انہوں نے کہاکہ آج ہماری حکومت کو 100 دن پورے ہوچکے ہیں، گزشتہ روز پیٹرول کی قیمت مزید کم کی گئی ہے، پیٹرول اور ڈیزل سستا ہونے سے مہنگائی کے بوجھ تلے دبے عوام کو کچھ ریلیف ملے گا۔ جن اداروں کا عوام خدمت سے کوئی تعلق نہیں ان کا خاتمہ کرنا ہوگا۔ وزیراعظم کا کہنا تھاکہ ماضی میں جھانک کررونے سےکوئی فائدہ نہیں، ماضی سے سیکھ کرپاکستان کا کھویا ہوا مقام دوبارہ حاصل کرنا ہے، قائد اعظمؒ کے خواب کی تعبیر کیلئے سنجیدہ ہیں، قربانی اور ایثار کا جذبہ لیکر آگے بڑھیں توکوئی ہمارا راستہ نہیں روک سکتا جن اداروں کا عوام خدمت سے کوئی تعلق نہیں انکا خاتمہ کرنا ہوگا۔انہوں نے کہاکہ پی ڈبلیو ڈی جیسے اداروں میں 50 فیصد سے زائد فنڈز کرپشن کی نذر ہوجاتے ہیں، ایسے تمام ادارے جو کرپشن کا مرکزبن چکےہیں ان کو ختم کرنا میرا فرض بن چکا ہے، عوامی خدمت کے بجائے قوم پر بوجھ بننے والے اور کرپشن کے منبع بننے والے اداروں کے خاتمے کیلئے کمیٹی بنا دی ہے۔ان کا کہنا تھاکہ آئندہ ڈیڑھ سے دو ماہ میں ایسے اداروں کا خاتمہ کردیا جائیگا جوپاکستان پربوجھ بن چکے ہیں اورمیرا وعدہ ہے کہ ڈیڑھ ماہ میں ٹھوس فیصلوں کےساتھ آپ کے سامنے آؤں گا۔ چین اور دیگر ممالک کے دوروں پر وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھاکہ دوست ممالک کی سرمایہ کاری سے مکمل فائدہ حاصل کرنےکیلئے نظام بنا لیا ہے ایسا ماحول بنانا ہے جس سے اندرونی سرمایہ کاری بھی ممکن ہو، اندرونی سرمایہ کاری کے ساتھ بیرونی سرمایہ کاری بھی عوام کو نظر آئیگی۔انہوں نے کہا کہ ایف بی آر کی 100 فیصد ڈیجیٹائیزیشن کی ذمہ داری عالمی شہرت رکھنےوالی کمپنی کودے دی گئی ہے، ایف بی آر میں نالائق لوگوں کو ایک طرف کردیا ہے، وعدہ کرتا ہوں موجودہ آئی ایم ایف کا پروگرام پاکستان کی تاریخ کا آخری پروگرام ہوگا۔ان کا کہنا تھاکہ چین سے تین لاکھ پاکستانیوں کو انفارمیشن ٹیکنالوجی کی ٹریننگ دلوائیں گے، انفارمیشن ٹیکنالوجی کو پورے پاکستان میں پھیلائینگے۔شہباز شریف نے کہا کہ صنعتوں کیلئے ساڑھے 10 روپے فی یونٹ بجلی سستی کردی ہے، سستی بجلی سے صنعتوں کے اوپر سے 200 ارب روپے کا بوجھ کم ہوجائیگا، اچھے بجٹ کا اثر اسٹاک مارکیٹ پر پڑا جس کا انڈیکس انتہائی بلند سطح 76 ہزار سے بھی اوپر گیا۔انہوں نے کہا کہ امیر و غریب کا فرق کم کرنا ہوگا، اشرافیہ شاہانہ زندگی گزار رہے ہیں، ٹیکس صرف تنخواہ دار پر لگ رہا ہے، مئی 2024 میں بیرون ملک پاکستانیوں نے 3 ارب ڈالرز کا غیر ملکی زرمبادلہ بھجوایا ہے، تعلیم کے میدان میں ایمرجنسی کا نفاذ کیا ہے۔

اہم خبریں سے مزید