سوات+مدین(نمائندگان جنگ) سوات کے علاقے مدین میں ایک مقامی سیاح کو قرآن کی بے حرمتی کے الزام میں مشتعل ہجوم نے آگ لگا کر ہلاک کردیا۔ ملزم کی گرفتاری کے بعد مشتعل عوام کا تھانے پر دھاوا۔ لوگوں نے اعلانات کر کے تھانے کا گھیراؤ کر لیا۔ اس دوران میں پولیس کی جانب سے ہوائی فائرنگ کی گئی تاہم مشتعل افراد نے تھانےمیں داخل ہوکر تھانے کی عمارت اور گرفتار ملزم کو آگ لگادی۔11 مظاہرین زخمی ہوگئے ۔ پولیس کی کئی گاڑیاں بھی جل گئیں۔
ڈی پی او سوات ڈاکٹر زاہداللہ کےمطابق یہ افسوسناک واقعہ اس وقت پیش آیا جب سیالکوٹ سے آئے ہوئے ایک سیاح پر قرآن کریم کی مبینہ توہین کا الزام لگا اور پولیس کو اطلاع دی گئی۔ پولیس نے ملزم کو گرفتار کرکے مدین تھانہ منتقل کردیا تو لوگوں نے لاؤڈسپیکر کے ذریعے اعلانات کرکے تھانے کا گھیراؤکرلیا۔ پولیس نے مشتعل افراد کو مننتشرکرنے کے لئے ہوائی فائرنگ کی مگر ہجوم تھانے میں داخل ہوگیا ۔
ڈی پی او سوات ڈاکٹر زاہد نے مزید بتایا کہ مشتعل افراد نے ڈی ایس پی مدین کے دفتر ،عمارت اورپولیس کی گاڑیوں کو نذرآتش کردیا اور توڑ پھوڑ کی۔ مشتعل افراد نے ملزم کو بھی پولیس کی تحویل سے نکال کر اسے سڑکوں پر گھسیٹنے کے بعد آگ لگاکر ہلاک کردیا ۔ اسپتال ذرائع کے مطابق اس دوران گیارہ مقامی افراد بھی زخمی ہوئے ہیں جن کو سول اسپتال مدین منتقل کردیا گیا ہے جبکہ دو افراد کو سیدوشریف اسپتال منتقل کردیا گیا ہے ۔
واقعے کے بعد مدین بازار کو بند کرکے لوگوں نے کالام کی مرکزی شاہراہ بھی بلاک کردی ہے ۔ ڈی پی او سوات ڈاکٹر زاہد اللہ سمیت دیگر پولیس آفیسران بھی موقع پر پہنچ گئے ہیں اورکسی بھی ناخوشگوار واقعہ سے نمٹنے کے لئے پولیس کی بھاری نفری علاقے میں طلب کرلی گئی ہے ۔ آئی جی پولیس اخترحیات خان نے بھی واقعے کا سخت نوٹس لیتے ہوئے ڈی پی او سوات سے رپورٹ طلب کرلی ہے