کراچی ( اسٹاف رپورٹر ) چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ جسٹس عقیل احمد عباسی نے کہا ہے کہ ہر ممکن کوشش کی کہ عدالتوں سے رجوع کرنے والوں کا عدلیہ پر اعتماد بحال رہے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے فل کورٹ ریفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ عقیل احمد عباسی کے اعزاز میں فل کورٹ ریفرنس کا انعقاد کیا گیا۔ فل کورٹ ریفرنس میں سندھ ہائی کورٹ کے 13 جج صاحبان، ایڈیشنل اٹارنی جنرل، ایڈووکیٹ جنرل، ہائی کورٹ بار، کراچی بار اور ملیر بار ایسوسی ایشن کے صدور شریک ہوئے۔ فل کورٹ ریفرنس میں سینئر پیونی جج محمد شفیع صدیقی، جسٹس نعمت اللہ پھلپھوٹو، جسٹس صلاح الدین پہنور، جسٹس جنید غفار، جسٹس اقبال کلہوڑو، جسٹس ذوالفقار خان، جسٹس عمر سیال، جسٹس عدنان الکریم، جسٹس عدنان اقبال چوہدری، جسٹس راشدہ اسد، جسٹس مبین لاکھو اور جسٹس ثناء منہاس شامل ہیں۔ فل کورٹ ریفرنس میں چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ جسٹس عقیل احمد عباسی، جسٹس عدنان الکریم اور دیگر ججز کے اہلخانہ بھی شریک ہوئے۔ چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ جسٹس عقیل احمد نے کہا کہ میرے لیئے اعزاز کی بات ہے کہ آپ سب مجھ سے محبت اور تعاون کرتے ہیں۔ میری کوشش ہوتی ہے کہ بینچ اور بار کے درمیان رابطہ بحال رہے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ اس بات کو مد نظر رکھ کر میں سندھ ہائی کورٹ میں اپنا کام کیا اور کوشش کی کہ تعاون کو آگے بڑھایا جائے۔ تعلیم بہت ضروری ہے میرے والد نے مجھے اس بات کی ترغیب دی۔ چیف جسٹس عقیل احمد عباسی نے کہا کہ میرے اہلخانہ میں سب اعلیٰ تعلیم حاصل کرچکے ہیں اور کچھ کر رہے ہیں۔