• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مخصوص نشستیں متناسب نمائندگی کے اصول سے ہٹ کر نہیں دی جاسکتیں، سپریم کورٹ

اسلام آباد (ایجنسیاں، جنگ نیوز)سپریم کورٹ میں سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے ہیں کہ خریدے بغیر پرائز بانڈ کیسے نکلے گا؟ سیا سی جماعت کے منشور میں اقلیتی خانہ ہے نہ ہی فہرست جمع کرائی گئی پھر اثرات تو ہونگے، سپریم کورٹ میں سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں سے متعلق کیس کی سماعت میں عدالت نے کہا کہ سنی اتحاد کونسل اپنا کیس جیتے یا ہارے، دوسری جماعتوں کو اس سے کیا فائدہ ہوگا؟ مخصوص نشستیں متناسب نمائندگی کے اصول سے ہٹ کر نہیں دی جا سکتیں، چیف جسٹس نے کہا جب آمر آئے تو سب ساتھ مل جاتے ہیں، وزیر اور اٹارنی جنرل بن جاتے ہیں اور جب جمہوریت آئے تو چھریاں نکال کر آجاتے ہیں، جمہوریت کی بات کرنی ہے لیکن انٹراپارٹی الیکشن نہیں کرانا، کیا یہی جمہوریت ہے؟ چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 13 رکنی فل کورٹ نے سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں سے متعلق کیس کی سماعت کی جس دوران سنی اتحاد کونسل کے وکیل فیصل صدیقی نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ کاغذات نامزدگی میں چیئرمین کی سنی اتحاد کونسل سے وابستگی ظاہر ہوتی مگر سنی اتحاد کا نشان نہ ملنے پر چیئرمین نے بطور آزادامیدوار انتخابات لڑے۔ چیف جسٹس قاضی فائز نے ریمارکس دیے آپ نے ہوا میں بات کی، ایسے بیان نہیں دے سکتے، آپ دستاویزات دیں، اس پر فیصل صدیقی نے کہا کہ میں دستاویزات بھی دوں گااور الیکشن کمیشن بھی کنفرم کردےگا۔ دوران سماعت جسٹس منیب اختر نے وکیل فیصل صدیقی سے سوال کیا کہ کیا کاغذات نامزدگی کےساتھ پارٹی ٹکٹ جمع کرایا گیا تھا؟ فیصل صدیقی نے بتایا کہ پارٹی سرٹیفکیٹ جمع کرانے سے حامد رضا کو روکا جا رہا تھا اور الیکشن کمیشن نے زبردستی آزاد امیدوار کا نشان الاٹ کیا۔ سماعت میں الیکشن کمیشن نے چیئرمین سنی اتحاد کونسل حامد رضا کے کاغذات نامزدگی پیش کر دیئےجس پر چیف جسٹس نے ہدایت کی کہ حامد رضا کے کاغذات نامزدگی کی کاپیاں کروا کر تمام ججز کو دیں۔ مخصوص نشستوں پر منتخب اراکین کے وکیل مخدوم علی خان نے اپنے دلائل میں کہا کہ الیکشن پروگرام الیکشن ایکٹ کے تحت جاری کیاگیا، کاغذات نامزدگی تاریخ سے قبل جمع کروانا ضروری ہے، الیکشن کمیشن کنفرم کریگا کہ سنی اتحاد نے مخصوص نشستوں سے متعلق لسٹ جمع نہیں کروائی تھی۔
اہم خبریں سے مزید