اسلام آباد(نمائندہ جنگ)وفاقی حکومت نے عمران خان کی اہلیہ بشری بی بی اور سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کے بیٹے نجم الثاقب کی آڈیو لیکس کے حوالے سے مقدمہ کا اسلام آباد ہائیکورٹ کا 25 جون کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا ،وفاقی حکومت نے جمعہ کے روز وزارت داخلہ کے ذریعے نجم الثاقب، سیکرٹری وزارت پارلیمانی امور ڈویژن،اسپیکر، قومی اسمبلی پاکستان،خصوصی کمیٹی،سسٹنٹ ڈائریکٹر/سیکرٹری کمیٹی، قومی اسمبلی سیکرٹریٹ، وزیراعظم آفس، سیکرٹری وزارت دفاع، چیئرمین پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی، جاز، یوفون، ژونگ ، ٹیلی نار پاکستان،پی ٹی سی ایل ،سائبر انٹرنیٹ سروس( پرائیویٹ)لمیٹڈ ، پاکستان براڈکاسٹرز ایسوسی ایشن اورآل پاکستان نیوز پیپر سوسائٹی کو فریق بناتے ہوئے موقف اپنایاہے کہ اداروں کے سربراہان کی طلبی اور ان سے رپورٹیں منگوانا فیکٹ فائنڈنگ کے مترادف ہے، نجم الثاقب کی درخواست پارلیمانی کمیٹی کی طلبی کے خلاف تھی جو معاملہ ختم ہوچکا ہے، اسلام آباد ہائی کورٹ غیر موثر درخواست کے نکات سے ہٹ کر کارروائی کر رہی ہے۔