کراچی(نیوز ڈیسک)ایک سائنس فائی سے متاثر اسپیس سوٹ جو پیشاب کو پینے کے پانی میں ری سائیکل کرتا ہے ،خلانوردوں کو آنے والی قمری مہمات پر طویل خلائی چہل قدمی کرنے کے قابل بنا سکتا ہے۔ سائنس فائی کلاسک ڈیون میں اسٹل سوٹ پر بنایا گیا پروٹوٹائپ پیشاب جمع کرتا ہے، اسے صاف کرتا ہے اور اسے پانچ منٹ کے اندر پینے کی ٹیوب کے ذریعے خلاباز کو واپس کر سکتا ہے۔پروٹو ٹائپ کی تفصیلات جرنل فرنٹیئرز ان اسپیس ٹیکنالوجی میں شائع ہوئی ہیں۔سوٹ کے تخلیق کاروں کو امید ہے کہ اسے دہائی کے اختتام سے پہلے ناسا کے آرٹیمس پروگرام میں شامل کیا جا سکتا ہے، جو کسی دوسری دنیا میں طویل عرصے تک رہنے اور کام کرنے کا طریقہ سیکھنے پر مرکوز ہے۔ویل کارنیل میڈیسن اور کارنیل یونیورسٹی کی ایک محقق اور سوٹ کی شریک ڈیزائنر صوفیہ ایٹلن نے کہاکہ ڈیزائن میں ایک ویکیوم پر مبنی بیرونی کیتھیٹر شامل ہے، جو ایک مشترکہ فارورڈ ریورس اوسموسس یونٹ کی طرف جاتا ہے، جو خلابازوں کی صحت کو یقینی بنانے کے لیے متعدد حفاظتی میکانزم کے ساتھ پینے کے پانی کی مسلسل فراہمی فراہم کرتا ہے۔ناسا 2026 میں آرٹیمس تھری مشن کی تیاری کر رہا ہے، جس کا مقصد 2030کی دہائی تک مریخ پر عملے کے مشن شروع کرنے کے بیان کردہ عزائم کے ساتھ قمری جنوبی قطب پر عملے کو اتارنا ہے۔مجوزہ اسٹیل سوٹ سسٹم میں نظام تناسل کے ارد گرد فٹ ہونے کے لیے مولڈ سلیکون کا ایک مجموعہ کپ شامل ہے، جس کی شکل اور سائز خواتین اور مردوں کے لیے مختلف ہے۔