امریکا کے ری پبلکن صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ انتخابی ریلی کے دوران فائرنگ سے زخمی ہو گئے۔
امریکی ٹی وی کا کہنا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ فائرنگ کے وقت ریلی کے شرکاء سے خطاب کر رہے تھے۔
سابق امریکی صدر کو ریلی سے خطاب کرتے ہوئے 5 ہی منٹ گزرے تھے کہ فائرنگ کا واقعہ پیش آیا، واقعے کے بعد ریلی فوری طور پر ختم کر دی گئی۔
امریکی ٹی وی کے مطابق ریلی میں پیش آئے واقعے میں زخمی ڈونلڈ ٹرمپ کے سر اور کان پر خون کے نشانات تھے۔
طبی معائنے کے بعد ٹرمپ کو اسپتال سے فارغ کر دیا گیا۔
ایک بیان میں سابق امریکی صدر ٹرمپ کا کہنا ہے کہ مجھے گولی دائیں کان کے اوپرے حصے میں لگی۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق انتخابی ریلی کے دوران فائرنگ کرنے والا حملہ آور مارا گیا جبکہ ایک دوسرا شخص بھی ہلاک ہوا ہے۔
حملے کے شبہے میں ایک شخص کو گرفتار بھی کر لیا گیا ہے۔
فائرنگ کی آوازیں آنے سے پنسلوینیا کے علاقے بٹلر میں منعقدہ ریلی میں بھگدڑ مچ گئی۔
امریکی میڈیا کے مطابق ممکنہ طور پر 2 حملہ آور تھے، دونوں کو گولی مار دی گئی جن میں سے ایک کی حالت تشویش ناک ہے۔
دونوں حملہ آور ڈونلڈ ٹرمپ سے کئی سو گز دور موجود تھے اور اسنائپر یعنی نشانے باز تھے۔
ابتدائی رپورٹس کے مطابق ریلی کے دوران 8 سے 10 گولیاں چلنے کی آوازیں آئی تھیں۔
ذرائع کے مطابق ٹرمپ کی ریلی میں جس رائفل سے فائرنگ کی تھی اسے بھی برآمد کر لیا گیا ہے۔
غیر ملکی خبر ایجنسی کا کہنا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے کان پر خون کے نشانات دیکھے گئے۔
امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ سابق صدر کو محفوظ مقام پر منتقل کر دیا گیا ہے۔
کاؤنٹی پراسیکیوٹر نے تصدیق کی ہے کہ ٹرمپ کی ریلی کے دوران فائرنگ سے ایک شخص ہلاک ہوا ہے۔
امریکی خفیہ سروس کا کہنا ہےکہ ریلی میں فائرنگ کے واقعے کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ محفوظ ہیں اور ان کے حفاظتی اقدامات بڑھا دیے گئے ہیں۔
امریکی سیکرٹ سروس کے مطابق ریلی میں پیش آئے واقعے کی تحقیقات شروع کر دی گئی۔
ٹرمپ کی انتخابی ٹیم نے بھی کہا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ بالکل ٹھیک ہیں۔
سیکرٹ سروس کا کہنا ہے کہ جیسے ہی معلومات حاصل ہوں گی، عوام کو آگاہ کر دیا جائے گا۔
امریکی میڈیا کے مطابق صدر بائیڈن کو ڈونلڈ ٹرمپ کی ریلی میں فائرنگ کے واقعے پر بریف کر دیا گیا ہے۔
روسی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر قاتلانہ حملہ کیا گیا ہے۔