• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بلوچستان کے تین ججز کا فیصلہ حکومت کو سوٹ کرتا ہے، علی احمد کرد

کوئٹہ(اسٹاف رپورٹر)سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے سابق صدر علی احمدکرد ایڈووکیٹ نے کہاہےکہ قومی اسمبلی میں مخصوص نشستوں کے معاملے میں آٹھ ججز کے متفقہ فیصلے کے برخلاف بلوچستان کے تین ججز کا یکساں اور ایک جیسا فیصلہ جو لوگوں کی نظروں میں حکومت کو سوٹ کرتا ہے ۔اس کو بلوچستان میں اچھی نظر سے نہیں دیکھا جارہا ہے۔ ایک بیان میں انہوں نے کہاکہ اگر کوئی شخص معاشرے میں منصف کےاس اعلیٰ ترین منصب پر فائز ہو جائے اور بڑی بڑی تنخواہوں کے ساتھ دیگر تمام سہولتوں سے بھی مستفید ہورہا ہو تو معاشرے میں موجود درویشوں کا یہ حق تو بنتا ہےکہ ان سے یہ توقع اور امید رکھیں کہ "جابر سلطان کے سامنے حق بات کہنا جہاد ہے" ہمارے ہر جج کو ہمیشہ ،ضیاء الحق جیسے بدترین ڈکٹیٹر کے دنوں میں بلوچستان ہائی کورٹ کی شاندار روایات میں میر خدا بخش مری ایم اے رشید اور چوہدری قدیر کو یاد رکھنا چاہیے جو ملٹری کورٹ کی ہر پھانسی کی سزا بشمول حمید بلوچ شہید کے بلیک وارنٹ کو بار بار سسپینڈ کرتے رہے اور جب تک یہ ججز اپنے منصب پر رہے مچ جیل میں ملٹری کورٹ کے کسی سزا یافتہ شخص کو پھانسی نہیں ہو سکی ۔ بلوچستان ہائی کورٹ کے یہی فیصلے تھےکہ ضیاء الحق کو اپنا پہلا پی سی او جاری کرنا پڑا ۔
کوئٹہ سے مزید