کراچی(اسٹاف رپورٹر)انٹر نیشنل کرکٹ کونسل ذرائع کا کہنا ہے کہ اس ماہ کولمبو میں ہونے والی آئی سی سی بورڈ میٹنگ میں آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی 2025 کا ہائبرڈ ماڈل آئی سی سی میٹنگ پیپرز کا حصہ نہیں ہے۔ تاہم، آئی سی سی انتظامیہ اجلاس میں اضافی اخراجات کی سفارش کر رہی ہے تاکہ اگر بھارت پاکستان آنے سے انکار کرتا ہے تو صرف اس صورت میں کہ پاکستان سے باہر کچھ میچ کھیلنا ضروری ہے۔متبادل پلان کے لئے اتنی رقم رکھی جائے گی تاکہ بھارت اپنے میچ متحدہ عرب امارت میں کھیلے لیکن پاکستان کرکٹ بورڈکی پوری کوشش ہے کہ بھارتی ٹیم پاکستان آکر اپنے تمام میچ لاہور میں کھیلے اس سلسلے میں محسن نقوی کولمبو کی میٹنگ میں آئی سی سی کے سامنے اپنا نقطہ نظر رکھیں گے اور بھارت سے یقین دہانی مانگیں گے کہ وہ پاکستان آئیں۔فروری میں چیمپئنز ٹرافی 2025 کی میزبانی پاکستان کے پاس ہے لیکن ان دنوں پلان بی اور ہائی برڈ وینیو کی خبریں سامنے آرہی ہیں کہ آئی سی سی کے سالانہ اجلاس میں اس حوالے سے گفتگو ہو گی۔آئی سی سی کا سالانہ اجلاس 19 سے 22 جولائی تک سری لنکا کے دارالحکومت کولمبو میں شیڈول ہے جس میں چیئرمین پی سی بی محسن نقوی اور سی او او سلمان نصیر شرکت کریں گے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان چیمپئنز ٹرافی کے تمام میچز پاکستان میں کرانے کے مؤقف پر قائم ہے ۔پی سی بی تین وینیوز پر تمام 8 ٹیموں کے میچز کے انتطامات کرنے میں مصروف ہے، چیمپئنز ٹرافی کے لیے اسٹیڈیمز کی اپ گریڈیشن کے لیے بھاری اخراجات کیے جا رہے ہیں، ہائبرڈ اور پلان بی کی باتیں ہونے سے پی سی بی اپنے انتظامات نہیں روکے گا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی سی سی کے اجلاس میں پاکستان اپنا مؤقف زور دار طریقے سے پیش کرے گا، پلان بی رکھنا آئی سی سی کا کام ہے، پاکستان کا کام اپنے مؤقف کے ساتھ آگے بڑھنا ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ بھارت کے سوا چیمپئنز ٹرافی کی تمام ٹیمیں پاکستان میں کھیل چکی ہیں، بھارت کا پاکستان نہ آنے کا مؤقف کمزور ہے، اگر ایسا ہوا تو پاکستان بھی 2026 کے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے لیے بھارت نہیں جائے گا کیونکہ ماضی کے مقابلے میں پاکستان مستقبل میں سخت مؤقف اپنائے گا۔اگلے سال بھارت میں خواتین کا ورلڈ کپ ہونا ہے جبکہ 2026میں بھارت آئی سی سی ٹی ٹوئینٹی ورلڈ کپ کی میزبانی کرے گا۔ آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کا میزبان اور دفاعی چیمپئن بھی ہے۔ اس ایونٹ میں 8 ٹیمیں شرکت کریں گی، 6 ٹیمیں پاکستان آنے کی تصدیق کر چکی ہیں تاہم بھارت کی جانب سے اب تک اس حوالے سے رضامندی ظاہر نہیں کی گئی ہے۔بھارتی میڈیا دعویٰ کر رہا ہے کہ ایشیا کپ کی طرح چیمپئنز ٹرافی بھی ہائبرڈ ماڈل کے تحت کھیلی جائے گی اور بی سی سی آئی نے آئی سی سی سے اپنے میچز یو اے ای یا سری لنکا منتقل کرنے کا مطالبہ کر دیا ہے۔ تاہم بی سی سی آئی نے اس کی تردید کرتے ہوئے ٹیم کے پاکستان جانے یا نہ جانے کا فیصلہ حکومت کے کورٹ میں ڈال دیا ہے۔