کراچی(اسٹاف رپورٹر) دریائے سین پر ہونے والی پیرس اولمپکس گیمز کی افتتاحی تقریب کے سلسلے میں سخت سیکورٹی کے باعث فرانسیسی عوام میں شدید غم و غصہ دکھائی دے رہا ہے،حکومت نے وسطی پیرس کے ایک بڑے حصے کو مکمل طور پر بند کردیا ہے جہاں عام گاڑیوں کا داخلہ روک دیا گیا ہے، شہریوں کو بھی جانے نہیں دیا جارہا ہے جس کے باعث لاک ڈائون کا منظر نظر آرہا ہے،کوئی بھی شخص جو دریائے سین کے دونوں کناروں پر انتہائی سیکورٹی والے گرے زو ن میں داخل ہونا چاہتا ہے، جیسے کے وہاں کا رہائشی یا علاقے میں ہوٹل ریزرویشن رکھنے والے سیاحوں کو کیو آر کوڈ کی شکل میں سیکورٹی پاس کی ضرورت ہوگی،میٹرو اسٹیشن بھی بند کردیئے گئے ہیں،افتتاحی تقریب میں چھ سے سات ہزار کھلاڑی تقریباً سو بحری جہازوں اور ندی کشتیوں پر سین سے گزریں گے،پیرس میں افتتاحی تقریب کے راستے پر ہزاروں حفاظتی رکاوٹوں کی تنصیب نے کچھ رہائشیوں کو ناراض کر دیا ہے،ایک رہائشی یاگو نے کہا ہے کہ ہمیں بندروں کے حصار جیسے جال میں بند کردیا گیا ہے،حکام کو صرف ہماری طرف کچھ مونگ پھلی پھینکنے کی ضرورت ہے، دوسری جانب کھلاڑیوں اور آفیشلز کی رہائش کے لئے بنائے گئے اولمپکس ویلیج کو جدید انداز سے بنایا گیا ہے جس میں ایئر کنڈیشنز کے استعمال کی ضرورت نہیں ہوگی، پیرس کے سخت گرم موسم میں بھی ویلیج کے کمرے ٹھنڈے اور گرم موسم کے اثرات سے محفوظ ہوں گے۔