کراچی (ٹی وی رپورٹ) جیوکے پروگرام ’’کیپٹل ٹاک‘‘ میزبان حامد میر سے گفتگو کرتے ہوئے تحریک انصاف کے رہنما لطیف کھوسہ نے کہا ہے کہ عمران خان سے منسوب بیان کی قانون کی نظر میں دھیلے کی بھی وقعت نہیں ہے، یہ بیان کسی انداز سے عمران خان سے متصور نہیں کیا جاسکتا،سیاسی قائدین کو غدار قرار دینے کی روایت اب ختم ہونی چاہئے، خواجہ آصف سے کہوں گا کوئی شرم ہوتی ہے کوئی حیا ہوتی ہے ریحانہ ڈار سے ہارنے کے بعد بھی وزیر بنے ہوئے ہیں، بانی پی ٹی آئی نے کبھی نہیں کہا کہ کسی تنصیبات پر چڑھ دوڑیں ،وفاقی وزیر اطلاعات عطاء اللہ تارڑنے کہا کہ عمران خان کا اعترافی بیان 9مئی کے واقعات کا اقبال جرم ہے، عمران خان کی تینوں محترم بہنیں اور بھانجے حسان نیازی کور کمانڈر ہائوس کے باہر موجود تھے، نو مئی کا معاملہ اب انجام کی طرف جارہا ہے، نو مئی کی ویڈیوز میں پی ٹی آئی کے رہنما شناخت کیے جاسکتے ہیں۔ عمرا یوب فاطمہ جناح کو غدار قرار دینے کی پارلیمنٹ میں مذمت کریں، میں اپنے نانا دادا کا قرآن پر جواب دینے کو تیار ہوں، عمر ایوب سے کہیں اپنے دادا کی معافی مانگیں تو وہ چڑ جاتے ہیں۔عطا تارڑ نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کہتے ہیں میں نہ رہا تو ملک کے ٹکڑے ہوجائیں گے، مریم نواز نے کہا کہ ایک جماعت ملک کو غیرمستحکم کررہی ہے ہم نہیں کرنے دیں گے۔ عطاء تارڑ نے پروگرام میں شعر سنایا ’’ہیں عجب روش کی عدالتیں اور نرالے ہی ڈھب کے فیصلے، نہ نظیر ہے نہ وکیل ہے نہ اپیل ہے نہ دلیل ہے‘‘۔ عطاء تارڑ کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف پر پابندی کا اصولی فیصلہ ہوگیا ہے، مشاورت اور لیگل ہوم ورک کے بعد فیصلے کا اعلان کردیا جائے گا۔