بیجنگ (اے ایف پی)فلسطینی مزاحمتی گروہ حماس اور فتح سمیت کئی دیگر دھڑوں نے چین کی ثالثی میں فلسطینی اتحاد کو مضبوط بنانے اور آپس کے اختلافات کے خاتمے پر اتفاق کیا ہے۔ حماس نے گزشتہ روز اعلان کیا کہ اس نے بیجنگ میں قومی اتحاد کے لیے مل کر کام کرنے کی خاطر حریف فتح سمیت دیگر فلسطینی تنظیموں کے ساتھ معاہدے پر دستخط کیے ہیں،جبکہ چین نے اسے جنگ کے خاتمے کے بعد غزہ پر ایک ساتھ حکومت کرنے کے معاہدے کے طور پر بیان کیا ہے۔حماس کے سینئر عہدیدار موسیٰ ابو مرزوک، الفتح کے ایلچی محمود العلول اور 12 دیگر فلسطینی گروپوں کے نمائندوں کی میزبانی کرنے والےچینی وزیر خارجہ وانگ ژی نے کہا کہ انہوں نے جنگ کے بعد غزہ پر حکومت کرنے کے لیے ایک عبوری قومی مفاہمتی حکومت قائم کرنے پر اتفاق کیا ہے۔ابو مرزوک نے وانگ ژی اور دیگرفلسطینی گروپوں کے نمائندوں سے ملاقات کے بعد کہاکہ آج ہم نے قومی اتحاد کے لیے ایک معاہدے پر دستخط کیے ہیں اور ہم سمجھتے ہیں کہ اس سفر کو مکمل کرنے کا راستہ قومی اتحاد ہے، ہم قومی اتحاد کے لیے پرعزم ہیں اور ہم اس کا مطالبہ کرتے ہیں۔معاہدے پر دستخط کی تقریب کے بعد چینی وزیرِ خارجہ نے کہا کہ مصالحت فلسطینی دھڑوں کا اندرونی معاملہ ہے لیکن بین الاقوامی تعاون کے بغیر مصالحت کے فوائد حاصل نہیں کیے جا سکتے۔چینی وزیرِ خارجہ کے مطابق گزشتہ روز ہونے والے مذاکراتی عمل میں مصر، الجیریا اور روس کے سفیر بھی موجود تھے۔وانگ ژی کے مطابق چین مشرقِ وسطیٰ میں استحکام اور امن کے لیے تعمیری کردار ادا کرنے کا خواہاںہے۔