لندن ( مرتضیٰ علی شاہ) سکاٹ لینڈ یارڈ نے سابق وزیر اعظم نواز شریف، ان کی صاحبزادی مریم نواز شریف اور ان کے ساتھیوں پر کینیا میں صحافی ارشد شریف کے قتل اور وزیر آباد میں عمران خان پرتقریباً دو سال قبل گولی سے حملے میں ملوث ہونے کے الزامات کے بعد ان سے تفتیش نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
سکاٹ لینڈ یارڈ نے جیو نیوز کو بتایا ہے کہ اس کے انسداد دہشت گردی کمانڈ یونٹ نے یہ ثابت کرنے کے بعد تحقیقات شروع نہ کرنے کافیصلہ کیا ہے کہ باضابطہ تحقیقات شروع کرنے کی کوئی وجہ نہیں ہے کیونکہ شکایت کنندہ سید تسنیم حیدر نے شریف اور ان کے ساتھیوں میاں سلیم رضا، ناصر محمود، زبیر گل اور راشد نصر اللہ کے خلاف اپنے دعوؤں کی پشت پناہی کیلئے ثبوت پیش نہیں کیے تھے۔
نومبر 2022میں، پی ایم ایل این برطانیہ کی سینئر کارکن سید تسنیم حیدر نے اس وقت سرخیوں کی زینت بنیں جب انہوں نے دعویٰ کیا کہ ان کے پاس ثبوت موجود ہیں کہ اس سال عید کے دن 8 جولائی 2022 کو نواز شریف، مریم، ناصر محمود، میاں سلیم رضا، زبیر گل اور راشد نصر اللہ لندن میں ارشد شریف کیخلاف قتل کی سازش میں ملوث تھے۔ حیدر کے الزامات کا جواب دیتے ہوئے، میٹرو پولیٹن پولیس نے الزامات کا جائزہ لینے اور شواہد کی جانچ پڑتال کیلئے اسکوپنگ مشق کا آغاز کیا۔