اسلام آباد (قاسم عباسی)نو مئی حملے ، گوجرانوالہ اے ٹی سی 51 افراد کو مجرم قرار دینے والی پہلی عدالت، امریکی عدالتوں نے کیپٹل ہل حملوں کے پہلے سال 724 شرپسندوں کو سزائیں سنائیں؛ اب تک 1200 افراد کو سزا سنائی گئیتفصیلات کے مطابق امریکی عدالتوں نے کیپٹل ہل حملے میں ملوث 90 فیصد سے زائد گرفتار افراد کو سزا سنائی جبکہ پاکستان کی عدالتوں نے 9 مئی کے حملہ آوروں میں سے ایک فیصد کو بھی سزا نہیں سنائی۔ اس سال مارچ میں گوجرانوالہ میں انسداد دہشت گردی کی عدالت عمران خان کی گرفتاری کے بعد گزشتہ سال کنٹونمنٹ ایریا پر حملہ کرنے والے 51 افراد کو پانچ سال قید کی سزا سنانے والی پہلی عدالت بن گئی۔ اس کے علاوہ ملک گیر حملوں میں حصہ لینے پر 8031 سے زائد افراد کو گرفتار کیا گیا۔ جبکہ امریکی کیپٹل ہل حملے کے تقریباً ایک سال بعد 2021 کے آخر تک 725 افراد کو کیپیٹل ہل حملے سے متعلق وفاقی جرائم میں سزا سنائی گئی جو حملے کی دوسری برسی تک بڑھ کر ایک ہزار تک پہنچ گئی، اور واقعے کی تیسری برسی تک یہ تعداد 1200 سے زیادہ ہوگئی۔ دونوں ممالک کے حکام کے تخمینے کے مطابق اس سے بھی اہم بات یہ ہے کہ امریکا میں کیپٹل ہل حملے میں ڈیڑھ ارب روپے سے زائد کا مالی نقصان ہوا جبکہ دوسری جانب پاکستان میں 9 مئی کے حملوں میں 17 ارب روپے سے زائد کا نقصان ہوا۔ ٹائم کی رپورٹ کے مطابق 6 جنوری کو ہونے والے فسادات میں اب تک کی سب سے طویل سزا انتہائی دائیں بازو کے اوتھ کیپرز کے بانی اسٹیورٹ روڈس کو دی گئی جنہیں 25 مئی کو 18 سال قید کی سزا سنائی گئی۔ دی نیوز کی رپورٹ کے مطابق اسلام آباد اور سندھ سے 500 سے زائد، خیبرپختونخوا سے 2900، پنجاب سے 5000 اور بلوچستان سے 48 افراد کو گرفتار کیا گیا۔ اے ٹی اے اور دیگر کے تحت کل 493 ایف آئی آر درج کی گئیں جن میں سے 282 پنجاب میں، 63 سندھ میں، 102 کے پی میں، 17 بلوچستان اور 29 اسلام آباد میں ہیں۔ مجموعی طور پر 8031 گرفتاریاں ہوئیں یعنی 4524 پنجاب، 497 سندھ، 2218 کے پی، 218 بلوچستان اور 574 آئی سی ٹی میں۔ حکومت نے 3261 نظربند کیے جن میں سے 2609 پنجاب، 152 سندھ، 464 کے پی، 21 بلوچستان اور 15 آئی سی ٹی میں ہیں۔ نگراں حکومت کی 9 مئی کی رپورٹ میں یہ دعویٰ کیا گیا ہے کہ 9 مئی کو 14 افراد ہلاک اور 423 زخمی ہوئے جن میں زیادہ تر پولیس اور ایل ای اے کے اہلکار تھے۔ مزید یہ کہ 40 سرکاری اور 15 نجی عمارتوں کو نقصان پہنچا اور 137 سرکاری گاڑیوں سمیت 159 گاڑیاں تباہ ہوئیں یا نقصان پہنچا۔ اس میں کہا گیا ہے کہ ان مظاہروں سے تقریباً 17 ارب روپے کا فوری مالی نقصان ہوا۔ امریکی نیوز رپورٹس کے مطابق کیپٹل ہل حملے میں انہیں تقریباً 2.7 ملین ڈالر کا مالی نقصان ہوا جو کہ 666 ملین روپے یا نصف ارب روپے سے زیادہ کے برابر ہے۔ کیپٹل ہل حملے کے بعد امریکہ میں کل 1265 گرفتاریاں کی گئیں اور ان میں سے 1200 کو پہلے ہی امریکہ میں فوجداری عدالتوں کی جانب سے 6 جنوری کے حملوں میں ملوث ہونے کے الزام میں سزائیں سنائی جا چکی ہیں۔ آج تک تقریباً 1186 مدعا علیہان پر ایک ممنوعہ وفاقی عمارت یا میدان میں داخل ہونے یا باقی رہنے کا الزام لگایا گیا ہے۔ ان میں سے 116 مدعا علیہان پر خطرناک یا مہلک ہتھیار کے ساتھ ممنوعہ علاقے میں داخل ہونے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ 71 مدعا علیہان پر سرکاری املاک کو تباہ کرنے کا الزام ہے، اور تقریباً 56 مدعا علیہان پر سرکاری املاک کی چوری کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ 332 سے زیادہ مدعا علیہان پر کسی سرکاری کارروائی میں رکاوٹ ڈالنے، یا ایسا کرنے کی کوشش کرنے کا الزام لگایا گیا ہے۔ تقریباً 57 مدعا علیہان پر سازش کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ ان سازشوں میں یا تو (الف) کانگریشنل کارروائی میں رکاوٹ ڈالنے کی سازش (ب) سول ڈس آرڈر کے دوران قانون کے نفاذ میں رکاوٹ ڈالنے کی سازش (ج) کسی افسر کو زخمی کرنے کی سازش، یا (د) تینوں کے کچھ مجموعہ کی سازش شامل ہے۔