• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کوئٹہ، بلوچ یکجہتی کمیٹی کے کارکنوں کا دھرنا اور احتجاج دوسرے روز بھی جاری

کوئٹہ( نمائدگان جنگ)گوادر میں ہونےو الے جلسہ میں شرکت کیلئے جانیوالے قافلوں کو روکنے کے خلاف سریاب روڈ یونیورسٹی چوک، قمبرانی روڈ، بشیر چوک اور لنک شاہوانی پر بلوچ یکجہتی کمیٹی کے کارکنوں کے دھرنے دوسرے روز بھی جاری رہے،مشتعل افراد نے دکانیں بند کرادیں‘ کوئٹہ کراچی کا زمینی رابطہ تیسرے روز بھی منقطع ‘ ٹریفک معمول سے کم،نوکنڈی، نوشکی، قلات، خضدار اور خاران میں بلوچ یکجہتی کونسل کی اپیل پر مکمل شٹرڈاون ، ٹریفک کی روانی بھی کم رہی،۔ ڈنڈا بردار افراد نے دکانیں بند کرا دیں ۔ساحلی شہر گوادر میں ہونے والے اجتماع میں شرکت کیلئے جانے والے قافلوں کو روکنے کے خلاف اتوار کو بھی بلوچ یکجہتی کمیٹی کے کارکنوں کا سریاب روڈ یونیوسٹی چوک قمبرانی روڈ بشیر چوک اور لنک شاہوانی کراس پر دھرنے دوسرے روز بھی جاری رہے جبکہ مشتعل ڈنڈا بردار افراد نے کیچی بیگ، ہزار گنجی، سریاب روڈ، قمبرانی روڈ، جوائنٹ روڈ ،جیل روڈ ہدہ ،منو جان روڈ سمیت مختلف علاقوں میں دکانیں زبردستی بند کرادیںجبکہ احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ بھی جاری رہا ،دوسری جانب ضلعی انتظامیہ نے ریڈ زون، ہزارگنجی بائی پاس، مغربی بائی پاس، لکپاس اور سبی روڈ سمیت شہر کے داخلی و خارجی راستوں پر لگائے جانے والے کنٹینرز کے باعث کوئٹہ کراچی زمینی رابطہ تیسرے رو ز بھی منقطع رہا ۔اتوار کو شہر میں ٹریفک بھی معمول سے کم رہی، اطلاعات کے مطابق مستونگ، قلات، سوراب اور مکران ڈویژن میں بھی قافلوں کو روکنے پر مختلف علاقوں میں دھرنے اور احتجاج کا سلسلہ جاری رہا۔ سیکورٹی ذرائع نے بتایا کہ صوبے میں سیکورٹی انتظامات اور امن وامان کو برقرار رکھنے کے لئے مختلف اضلاع میں رکاوٹیں کھڑی کی گئی ہیں۔گوادر میں جلسہ ختم ہونے کے بعد رکاوٹوں کو ہٹانے کا کام بھی شروع کر دیا گیا ہے ۔نوکنڈی سے نامہ نگار کے مطابق بلوچ یکجہتی کونسل کی اپیل پر مکمل شٹرڈاون ڈاؤن ہڑتال رہی اور احتجاجی مظاہر ہ کیا گیا اس دوران تمام چھوٹے بڑے کاروباری مراکز بند رہے ۔
اہم خبریں سے مزید