اسلام آباد(ایجنسیاں)پاکستان نے عالمی مالیاتی فنڈز(آئی ایم ایف)کو 3ارب 60کروڑ ڈالر سے زائد سود ادا کر دیا، یہ رقم پاکستانی کرنسی میں 1004ارب روپے سے زائد بنتی ہے۔دستاویز کے مطابق 30برسوں میں آئی ایم ایف سے تقریباً 29ارب ڈالر قرض لیا گیا جبکہ اس عرصہ میں 21ارب 72کروڑ ڈالر سے زائد قرض واپس کیا گیا ۔ادھرمورگن اسٹینلے کیپیٹل انٹرنیشنل (ایم ایس سی آئی) کے سہ ماہی انڈیکس جائزے (کیو آئی آر) میں پاکستان کی پوزیشن بہترہونے کا امکان ہے ۔یہ جائزہ 12اگست کو جاری کیا جائے گا۔ بروکریج ہاؤس ٹاپ لائن سکیورٹیز نے جمعرات کو ایک رپورٹ میں کہا کہ پاکستان کی قدر 35 سے 45 بیسس پوائنٹس (بی پی ایس) بڑھ سکتی ہے۔ ٹاپ لائن کا کہنا ہے کہ یہ 4.2 سے 4.3 فیصد سے بڑھ کر 4.7 سے 4.8 فیصد تک جا سکتا ہے۔ بروکریج نے کہا کہ قدر میں 35 سے 45 بی پی ایس کے متوقع اضافے اور ایم ایس سی آئی ایف ایم انڈیکس کو مدنظر رکھتے ہوئے 5 سے 10 بلین ڈالر کے اسیسٹس انڈر منیجمنٹ (اے یو ایم) کے حجم کی وجہ سے ہمیں 20 سے 45 ملین ڈالر کی مجموعی آمد کی توقع ہے۔