کوئٹہ ( نمائندہ جنگ) نوشکی میں شٹر ڈاؤن، پاک ایران قومی شاہراہ بند، ریڈ زون دوبارہ سیل، نوشکی انتظامیہ کے بی وائی سی سے مذاکرات بے نتیجہ گوادر ، تربت، سریاب روڈ سمیت مختلف مقامات پر دھرنے جاری،کوئٹہ میں شمع بردار ریلی نکالی گئی،ضلعی انتظامیہ کوئٹہ نے بلوچ یکجہتی کمیٹی اور حکومت کے درمیان دھرنا ختم کرنے کے معاملہ پر ڈیڈ لاک پیدا ہونے پر ایک بار پھر چند گھنٹے بعد ہی ریڈ زون کے اطراف میں کنٹینرز لگا کر بھاری نفری تعینات کر دی جس کے باعث ٹریفک کا نظام برہم برہم ہو گیاریڈزون میں آنے والے اسکولز بند ہونے سے طلبہ و طالبات کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ تفصیلات کے مطابق گوادر انتظامیہ اور بلوچ یکجہتی کمیٹی کے درمیان جمعہ کو کامیاب مذاکرات ہوئے تھے اور حکومت نے تھری ایم پی او کے تحت گرفتار مظاہرین کو رہا کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا تھا جس کے بعد ، کوئٹہ کراچی شاہراہ پر ٹریفک بحال،کوئٹہ میں ریڈ زون اور اطراف کی سڑکوں پر کھڑے کنٹینرز بھی ہٹادئیے گئے ،تاہم سانحہ نوشکی کے بعد بلوچ یکجہتی کمیٹی نے دھرنے جاری رکھنے کا اعلان کیا تھا جس پرضلعی انتظامیہ کوئٹہ نے ایک بار پھر احتجاج اور ریلی کےپیش نظر جمعہ کی شب ریڈ زون کے اطراف سے ہٹائے گئے کنٹینرز دوبارہ لگا کر اسے سیل کر دیا واضح رہے کہ گزشتہ آٹھ روز ریڈزون میں آنے والے اسکولز بند ہونے سے طلبہ و طالبات کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔