کراچی(جمشید بخاری) کیماڑی کے علاقے میں واقع چائنا کریک اور حسین بخش روڈ سے ملحقہ سمندیپٹی کو قبضہ مافیا نے ڈمپروں کے ذریعے مٹی ڈال کر سمندر سے بہت بڑی زمین حاصل کر لی ہیں اس زمین پر بلند رہائشی عمارتوں کی تعمیرکے ساتھ ساتھ بڑے پیمانے پر پلاٹنگ کر کے گھر بھی تعمیر کر لئے ہیں یہ کراچی کی سب سے بڑی چائنا کٹنگ ہیں جہاں تقریبا پچاس ہزار سے زائد گھر تعمیر ہو چکے ہیں جس سے سمندر کو گہرارکھنے اور جہازوں کی آمد ورفت جاری رکھنے کے لیے لگا تار ڈریجنگ کرنی پڑ رہی ہیں جس پر سالانہ کروڑوں روپے کے اخراجات آ رہے ہیں جبکہ اس سمندری پٹی پر سے ہزاروں ایکٹر پر محیط تیمر کے جنگلات کا بھی صفایا کر دیا گیا ہے سمندر سے حاصل کی گئی زمین پر کئی کئی منزلہ عمارتیں تعمیر کی جا چکی ہیں اور اسے اکوڑہ کالونی ،مجید کالونی ،گلشن سکندر آباد ،ٹاپو ۔ڈاکس کالونی کا نام دیا گیا ہے یہ عمل گزشتہ کئی برسوں سے جاری ہیں یہ زمیں کے پی ٹی کی ملکیت میں آتی ہیں اس آبادیوں میں افغانی ،سرائیکیوں کی اکثریت ہیں جبکہ یہ پٹی انتہائی حساس ہے اس کے ایک جانب کراچی پورٹ ٹرسٹہیں تو دوسری جانب بلاول ہاوس اور کلفٹن کا علاقہ ہیں اسکے جنوب میں آئل انسٹالیشن ایریا ہیں جہاں لاکھوں گیلن کروڈ آئل اور دیگر تیلذخیرہ کیا ا جاتا ہے یہاں بڑے بڑی آئی کمپنیوں کے فادتر اور تیل کے ذخائر موجود ہے شمال میں امریکی قونصل خانہ ہے اس لحاظ سے قبضہ کی گئی آبادی کے چاروں اطر اف انتہائی حساس مقامات ہیں تاہم اس قبضہ کو کسی نے بھی نہیں روکا یہ بھی کہا جا تا ہپے کہ بعض اداروں کی ملی بھگت سے اتنی بڑی زمیں پر قبضہ کیا گیا ہے اس سمندری پٹی کو اسمندر کی وینز (رگیں) بھی کہا جاتا تھا ہائی ٹائیڈ (مد و جزر ) پر سمندر کی لہروں کے ساتھ آنے والی مٹی اس پٹی کے کنارے جمع ہو جاتی تھی۔