• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

انٹرنیٹ بند کیا نہ سلو ڈاؤن، وی پی این کے زیادہ استعمال کی وجہ سے سروسز متاثر ہوئیں، وفاقی وزیر آئی ٹی

اسلام آباد (نمائند ہ جنگ)وزیر مملکت آئی ٹی و ٹیلی کمیونی کیشن شزہ فاطمہ خواجہ نے کہا ہے کہ ملک میں حکومتی سطح پر انٹرنیٹ بند کیا گیا اور نہ ہی اسے ’سلو ڈاؤن‘ کیا گیا ہے بلکہ انٹرنیٹ پر دباؤ کی وجہ بڑی تعداد میں صارفین کی جانب سے ’وی پی این کا استعمال‘ ہےجس کی وجہ سے انٹرنیٹ سروسز متاثر ہوئیں ‘

حکومتی امورکو جلد پیپرلیس کیاجائےگا ‘ معیشت کی ڈیجیٹائزیشن کیلئے قومی ڈیجیٹائزیشن کمیشن قائم کیا جا رہا ہے‘رواں سال آئی ٹی برآمدات کا حجم 3.2 ارب ڈالر سے زائد رہا ہے‘پاکستان اسٹارٹ اپ فنڈ قائم کیا جائے گا‘ ملک میں 250ای روز گار سینٹر زکھولنے جارہے ہیں، کوڈنگ اسکلز کے حوالے سے 5 زبانوں میں پروگرام لانچ کر رہے ہیں‘آرٹی فیشل انٹیلی جنس (اے آئی )پالیسی بہت جلد منظر عام پر آئے گی، سیمی کنڈیکٹر کی پالیسی پر بھی کام کیا جارہا ہے، 5جی اسپیکٹرم کی نیلامی بہت جلد ہوگی‘انٹرنیٹ کو بہتر اور تیز بنانے کے لیے 4 نئی کیبلز لائی جا رہی ہیں، جب کیبلز آجائیں گی تو پاکستان میں انٹرنیٹ معیاری سطح پر ملے گا۔

اتوارکو پریس کانفرنس کرتے ہوئے شزہ فاطمہ کا کہناتھاکہ حال ہی میں انٹرنیٹ کی رفتار کو لے کر سوشل میڈیا اور میڈیا پر ایک پریشانی ظاہر کی گئی مگر یہ سراسر غلط ہے کہ انٹرنیٹ کو تھروٹل کیا گیا ہے۔اسلام آباد آئی ٹی پارک 10ہزار سے زائد افراد کو روز گار ملے گا‘ اسلام آباد اور کراچی شہر میں اسپیشل ٹیکنالوجی پارک بنائیں گے ‘جلد ہی نیشنل کمیشن کا قیام عمل میں لایا جائے گا جس کے چیئرمین وزیراعظم ہوں گےتاکہ پاکستان میں معیشت، سوسائٹی اور گورننس وغیرہ کی ڈیجیٹائزشن کی جاسکے‘ ہم چند سالوں میں ڈیجیٹلائزیشن کر پائیں تو اس سے ہماری جی ڈی پی کم از کم دگنا ضرور ہو سکتی ہے۔

 انہوں نے امید ظاہر کی کہ آئندہ ایک دو سال میں اپنے اس ہدف کوحاصل کرلیں گے۔ہمارا ہدف ہے کہ رواں سال 10لاکھ سے زیادہ مقامات پر QR کوڈز لگائیں ‘ ترقی یافتہ ممالک میں کیو آرکوڈ سے ادائیگی کی جاتی ہے یہ سہولت یہاں فراہم کررہے ہیں۔

تمام مشکلات کے باوجود آئی ٹی سیکٹر میں وزارت آئی ٹی نے جتنی ڈیمانڈ کی وزیراعظم نے اس کی منظوری دیتے ہوئے 60ارب روپے کا بجٹ دیا۔وزارت کے زیر اہتمام تربیتی پروگراموں میں 45لاکھ سے زیادہ بچے مختلف ہنر سیکھ رہے ہیں۔

5مختلف بڑی لینگویجز میں10ہزار سے زیادہ بچوں کو کوڈنگ اسکلز دیئے جائیں گے۔ اس پروگرام کو جلد ہی پرائمری سکولوں میں شروع کیا جائے گا ۔

اس کے علاوہ 3لاکھ افراد کی ہواوے سے تربیت کے حوالہ سے وزیراعظم کی ذاتی کوششوں سے چین سے معاہدہ ہوا ہے اور اس طرح گوگل، مائیکروسافٹ اور میٹا وغیرہ سے بھی رابطوں میں ہیں، بچوں کو ہنر اور سرٹیفکیٹ دلوائیں گے اور باروزگار بنائیں گے۔

 وزیر مملکت نے کہا کہ43کے قریب پارکس قائم ہیں اور ہماری کوشش ہے کہ 80مزید پارکس تیار کئے جائیں‘ حکومت صوبوں اور نجی اداروں کی شراکت سے ای روزگار مراکز کھولے گی۔

اسی طرح ملک کے سائبر سکیورٹی اور نیشنل فائبر رائزیشن پالیسی مرتب کی جائے گی تاکہ فائبر کے ذریعے پورے ملک میں زیادہ سے زیادہ انٹرنیٹ کی سہولت کو یقینی بنایا جاسکے۔

اہم خبریں سے مزید