• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

لاہور میں 5 نئی تحصیلوں کا قیام، وزیراعلیٰ مریم نے منظوری دیدی

لاہور(خصوصی نمائندہ) وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی زیر صدارت کمشنر آفس راولپنڈی میں منعقدہ اجلاس میں طے پایا ہے کہ وزیر اعلیٰ مجموعی صورتحال کا جائزہ لینے کے لئے اضلاع کا دودہ کرینگی ، وزیر اعلیٰ نے انتظامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جرمانے کافی نہیں،گراں فروشو ں کی دکانیں 3 دن کیلئے سیل کردی جائیں،انھوں نے طویل عرصے سے زیر التوا پراجیکٹس کی تفصیل طلب کر لی اور راولپنڈی میں ضروری اشیاء خوردونوش کے نرخ کا جائزہ لیا۔ راولپنڈی میں سبزی منڈیاں اور سہولت بازار قائم کرنے اور اسسٹنٹ کمشنر کی تعداد بڑھانے کا اصولی فیصلہ کیاگیا۔ وزیر اعلیٰ نے تمام شہروں میں پبلک ٹوائلٹس کی روازنہ صفائی کی ہدایت کی۔ آر پی اوز اور ڈی پی اوز کو عوامی مساجد میں نماز جمعہ میں شرکت کی ہدایت کی،شہروں میں مین پلاسٹک ہول ڈھکن متعارف کرنے پر اتفاق کیاگیا۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ ملک کو ترقی کے لئے امن واستحکام چاہیے۔ فرائض میں کوتاہی کسی صورت برداشت نہیں۔ پولیس کی کسی تعیناتی میں کوئی سیاسی عمل دخل نہیں۔کام کر کے دکھائیں ، سہولت بازار میں خواتین دکانداروں کی حوصلہ افزائی کی جائےلاہور سےآصف محمود بٹ کے مطابق وزیر اعلی مریم نواز شریف نے لاہور میں 5نئی تحصیلوں کے قیام کی سمری کی منظوری دے دی ہے جبکہ صوبائی کابینہ سے بذریعہ سرکولیشن منظوری کے لئے سمری وزراء کو بھجوا دی گئی ہے۔ ’’جنگ‘‘ کو ملنے والی دستاویزات کے مطابق لاہور کی پانچ نئی تحصیلوں صدر، واہگہ ، شالیمار ، راوی اور لاہور سٹی میں اسسٹنٹ کمشنرز کی تعیناتی کے لئے صوبے کی مختلف تحصیلوں سے پنجاب حکومت نے گریڈ 17 کے 5افسران کی خدمات کمشنر لاہور ڈویژن کے سپرد کردیں۔ پنجاب حکومت نے اس حوالے سے جن افسران کا لاہور تبادلہ کیا ہے ان میں اسسٹنٹ کمشنر گوجرانوالہ سٹی عبدالباسط صدیقی ،اسسٹنٹ کمشنر شرقپور فاطمہ ارشد ،وزیراعلی آفس سے خواجہ محمد عمیر محمود، اسسٹنٹ کمشنر منکیرہ محمد سلیم اورسیکشن آفیسر ویلفیئر ونگ محکمہ سروسز عادل عمر شامل ہیں ۔ دستاویزات کے مطابق وزیر اعلی پنجاب مریم نواز شریف کی طرف سے گڈ گورننس اور پبلک سروس ڈلیوری کے احکامات پر عملدرآمد کے لئے چیف سیکرٹری پنجاب زاہد اختر زمان نے لاہور کی ان پانچ تحصیلوں کے بجٹ اور انتظامی امور کے لئے ہدایات جاری کردی ہیں۔ نئی تحصیلوں ضلع لاہور کی موجودہ جغرافیائی حدود میں بنائی گئی ہیں ۔ ان میں آبادی کا تناسب بھی وہی رکھا گیا ہے صرف ضلع لاہور سابقہ5سب یونٹس کو مزید 5(کل10حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے۔ دستاویزات کے مطابق ان پانچ تحصیلوں میں 210(ہر تحصیل میں 42)ملازمین بھرتی کرنے کی منظوری بھی دی گئی ہے۔ پانچ نئی تحصیلوں میں سے ہر ایک تحصیل کے عملے میں گریڈ 17کا ایک اسسٹنٹ کمشنر، گریڈ 16کا ایک تحصیلدار، گریڈ 16کے دو اسسٹنٹ ، گریڈ 15کے دو سٹینو گرافر، گریڈ 14کے چار سینئر کلرک، گریڈ 12کے دو کمپیوٹر آپریٹر، گریڈ 11کے 6جونیئر کلرک، گریڈ 11کے دو ٹیلی فون آپریٹر ،گریڈ 5کے2ڈرائیور جبکہ گریڈ 1کے 20نائب قاصد ، سویپر ، مالی، ڈاک رنراور چوکیدار شامل ہیں۔ نئی تحصیلوں کے ہر اسسٹنٹ کمشنر کے دفتر کے لئے ترقیاتی و غیر ترقیاتی اخراجات ، جس میں تنخواہیں اور ٹرانسپورٹ سمیت دیگر دفتری اخراجات کی مد میں سالانہ 2کروڑ 82لاکھ20ہزار 840روپے کی ڈیمانڈ رکھی گئی ہے۔
اہم خبریں سے مزید