• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

یکساں پیکیج، وسی سیز کی تنخواہ 15 لاکھ روپے تک ہوجائیگی

کراچی( سید محمد عسکری) وفاقی ہائر ایجوکیشن کمیشن نے ملک بھر کے وائس چانسلرز کی سالانہ بنیادوں پر یکساں سلیری پیکیج کی منظوری کے لیے سمری وفاقی وزارت خزانہ کو ارسال کردی ہے جس کی حتمی منظوری صدر پاکستان دینگے۔ سمری کے مطابق وائس چانسلرشپ کی مدت کے آخری سال ان کی تنخواہ 15 لاکھ سے زیادہ ہوجائے گی۔ جب کہ پہلے سال یہ تنخواہ 10لاکھ 26ہزار ہوگی، دوسرے سال یہ تنخواہ 11لاکھ 29ہزار، تیسرے سال 12لاکھ 42 ہزار، چوتھے سال 13لاکھ 66ہزار ہوجائے گی۔ ہائر ایجوکیشن کمیشن کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر ضیاالقیوم کے جاری کردہ مراسلے میں کہا گیا ہے کہ تنخواہ کا پیکج تمام وائس چانسلرز/ریکٹرز/سربراہوں کے لیے قابل قبول ہوگا، جن کا تقرر بالترتیب ان کے ایکٹ/آرڈیننس میں بیان کردہ سرچ کمیٹی کے عمل کے ذریعے کیا جائے گا۔ تنخواہ کا پیکیج متعلقہ حکومتوں کے فنانس ڈویژن کی رضامندی سے اور پاکستان کی پبلک سیکٹر یونیورسٹیوں کے چانسلرز کے ذریعہ منظور شدہ ہوگا۔وفاقی حکومت کی طرف سے ٹینور ٹریک سسٹم پر پروفیسر کی تنخواہ میں نظرثانی کے بعد تنخواہ کے پیکیج میں اضافہ کیا جائے گا۔ مکان کا کرایہ اور یوٹیلیٹیز صرف اس صورت میں قابل قبول ہونگے جب یونیورسٹی کے زیر انتظام رہائش موجودہ وائس چانسلر/ریکٹر/سربراہ کے ذریعہ حاصل نہیں کی گئی ہے۔ خط میں کہا گیا ہے کہ چونکہ یہ تنخواہ پیکج تمام الاؤنسز پر مشتمل ہے، اس لیے پبلک سیکٹر یونیورسٹیوں کے وائس چانسلرز/ریکٹرز/سربراہوں کو کوئی اور الاؤنس نہیں دیا جائے گا۔ وفاقی اور صوبائی حکومتوں کی جانب سے بجٹ میں اضافہ پر اس تنخواہ پیکج پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔ کمیشن کی طرف سے وقتاً فوقتاً تنخواہ کے پیکیج پر نظر ثانی کی جائے۔ واضح رہے کہ وفاقی جامعات میں وائس چانسلر کی مدت پانچ برس، سندھ میں چار برس اور خیبرپختون خواہ اور بلوچستان میں تین برس ہے۔
اہم خبریں سے مزید