• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ناقص سڑکوں کی تعمیر، ذمہ دار کلک یا کے ایم سی محکمہ انجینئرنگ؟

کراچی (طاہر عزیز/اسٹاف رپورٹر)بلدیہ عظمیٰ کراچی نے سندھ حکومت اور ورلڈ بینک کے تعاون سے چلنے والے ادارےکلک کے فنڈ سے شہر میں ناقص تعمیر کی جانے والی جن سڑکوں کی نشاندہی اور ایک ہفتے میں رپورٹ طلب کی تھی کئی دن گزرنے کے بعد بھی خاموشی ہے اور اس بات کا تعین نہیں ہو سکا ہے کہ اس کا اصل زمہ دار کون ہے کیا کےایم سی محکمہ انجینئرنگ جس نے تمام کاموں کے ٹھیکوں سے لے کر مکمل ہونے تک یہ کام خود انجام دیئے کیا وہ اس سے بری الزمہ ہےذرائع نےبتایا کہ بلوں پر ڈی جی کے ایم سی محکمہ انجینئرننگ سے لے کر نچلی سطح تک تمام متعلقہ انجینئرز اور افسران کے دستخط ہیں بل آف کیو ان کے تیار کر دہ ہیں کلک کا قصور صرف کنسلٹنٹ کی تقرری بن گیا ہے واضح رہےکےایم سی نے کلک کے کنسلٹنٹ پر زمہ داری عائد کرتے ہوئے اپنے خط میں کہا تھا کہ ڈیزائن سے دیکھ بھال تک اس کی زمہ داری تھی دوسری جانب کلک کے ذرائع کا کہنا ہےکہ ٹھیکیدار مقرر کرنے سے لے کرکام مکمل ہونے تک تمام کام کے ایم سی محکمہ انجینئرنگ نے انجام دئے ٹھیکیداروں کو تمام ادائیگیاں محکمہ انجینئرنگ کے کہنے پر کی گئیں اصل ذمہ داری اس محکمے کی تھی کہ وہ کام کے معیار کو یقینی بناتے ذرائع کا بتانا تھا کہ 5ارب روپےکے کام کے ایم سی نے انجام دیئے جن میں زیادہ تر سڑکوں کی مرمت وغیرہ تھی جبکہ بلنگ کلک نے کی ہے کے ایم سی میں اپوزشن اور جن علاقوں کی سڑکیں بننے کے کے کچھ عرصے بعد ہی ٹوٹ گئی ہیںوہاں کے مکین یہ جاننے کے لئے منتظر ہیں کہ اصل زمہ دار کون ہےاور یہ سڑکیں اتنیناقص کیوں بنائے گئیں کہ بارشوں کے دوران خراب ہو گئیں اور ان سڑکوں پر شہریوں کو دشواریوں کا سامنا رہا۔
اہم خبریں سے مزید