اسلام آباد (خالد مصطفیٰ ) پاکستان نے 2024ء میں10گیگا واٹ (جی ڈبلیو )شمسی توانائی درآمد کی ۔ جس سے سولر پی وی مینو فیکچر نگ پینلز فوری درآمد کرنے کی ضرورت نمایاں ہوجاتی ہے ۔ اس بات کا انکشاف پاکستان میں پی وی پینل مینو فیچکرنگ کے مستقبل کے حوالے سے ایک مباحثے میں کیا گیا جس میں سپلائی چین، سرمایہ کاری اور ٹیکنالوجی کی منتقلی کے موقع سے تعلق امور شامل ہیں ۔ اس سیشن کا اہتمام ری نیول اپیل فرسٹ نے یو ایس پی سی اے ایس ۔ ای نسٹا بکسپرٹس نے کیا ۔ جس میں ری نیول اپیل انرجی کی پاکستان میں بڑھتی طلب پر غور کیا گیا ۔ مکس پاور سے ڈاکٹر طاہر اظہر نے پاکستان میں سولر پی وی منیو فیکچر نگ کی طلب اور اہمیت کو اجاگر کیا ۔ لو نگی کے جنرل منیجر علی ماجد نے بتایا کہ چینی مینو فیکچررز اور سر مایہ کار پاکستان میں بڑھتی اور چین میں گھٹتی کھپت کے باعث اس منصوبے میں دلچسپی لے رہے ہیں ۔ چین خود اپنے سرمایہ کاروں کو بیرون مواقع سے استفادے پر زور دے رہا ہے ۔ پی ایف اے این کے احمد عمار یاسر نے بھی اس شعبے میں چین سے شراکت داری پر زور دیا ۔