اسلام آباد( فاروق اقدس) شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس میں شرکت کیلئے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کو بھارت آنے کی دعوت گزشتہ آٹھ سال میں یہ پہلا موقع ہے کہ پاکستان میں کسی بھارتی رہنما کو آنے کی دعوت دی گئی ہے.
اس سے قبل 2015 میں اس وقت کی وزیر خارجہ سشما سوراج نے اسلام آباد میں ہونیوالے شنگھائی تعاون تنظیم کے وزرائے خارجہ کے اجلاس میں شرکت کی تھی وطن واپس جا کر اپنے ایک انٹرویو کے دوران دورہ پاکستان سے متعلق کئے گئے سوالوں کے جواب میں کہا تھا کہ مریم نواز نےدرگاہ اجمیر شریف ،شملہ جانے کی خواہش ظاہر کی تھی ، ذاتی حیثیت میں انہیں بھارت آنے کی دعوت اور میزبانی کی پیشکش کی تھی
اس وقت کے وزیراعظم نواز شریف سے بھی ملاقات کی تھی اور ان کی صاحبزادی مریم نواز سے بھی جو اس وقت سیاست سے قطعی طور پر لاتعلق تھیں ۔ سشما سوراج اور مریم نواز کی ملاقات جو تقریباً 25 منٹ کے دورانیےپر محیط تھی.
اس دوران ان کی گفتگو غیر رسمی اور ذاتی نوعیت کی تھی جس کے بارے میں اس وقت ملاقات کی تفصیلات کی عدم دستیابی کے باعث پاکستانی میڈیا میں محض سرسری تذکرہ ہوا تھا جس میں زیادہ تفصیلات شامل نہیں تھی تاہم وزیر خارجہ سشما سوراج نے وطن واپس جا کر اپنے ایک انٹرویو کے دوران دورہ پاکستان سے متعلق کئے گئے سوالوں کے جواب میں بطور خاص مریم نواز کا تذکرہ کیا تھا جس میں جہاں انہوں نے مریم نواز کی گفتگو کو سادہ اور معصومانہ اور شخصیت کو پرُکشش قرار دیتے ہوئے ان کی نشست و برخاست اور گفتگو میں ادب و احترام کو ان کی خاندانی تربیت کا حوالہ دیا تھا واضح رہے کہ یہ قصہ کم وبیش ایک دہائی قبل کا ہے۔
بھارت کی انجہانی وزیر خارجہ سشما سوراج جو خود ایک پرُکشش شخصیت کی مالک تھیں کا کہنا تھا کہ مریم نواز نے ان سے بھارت میں خواتین میں سیاست میں انےاور اس حوالے سے درپیش مسائل پر بھی استفسار کئے تھے جس سے یہ اندازہ ہوتا تھا کہ ان کے ذہن کے کسی گوشے میں آئندہ عملی سیاست میں حصہ لینے کی خواہش ضرور موجود ہے.
مذکورہ انٹرویو کے مطابق سشما سوراج کا کہنا تھا کہ میں نے نواز شریف کی بیٹی کو ذاتی حیثیت میں دہلی آنے کی دعوت دی تھی اور واضح کیا تھا کہ بھارت میں تم میری ذاتی مہمان ہوگی جس پر انہوں نے بار بار میرا شکریہ ادا کیا اور میرے لئے انتہائی اچھے جذبات کا اظہاربھی کیا اور حضرت اجمیر شریف کی درگاہ پر حاضری اورشملہ جانے کے بارے میں دلچسپی ظاہر کی۔