اسلام آباد (نیوز ایجنسیاں) ملک بھر میں شدید بارشیں، ملتان میں 48 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا، آج رات سے 31اگست تک موسلا دھار بارشوں سے سندھ، بلوچستان اور جنوبی پنجاب کے نشیبی علاقے زیر آب آنے کا خطرہ ، محکمہ موسمیات کے مطابق مری، گلیات، مانسہرہ، کوہستان، چترال، دیر، سوات، شانگلہ، بونیر، کشمیر اور گلگت میں لینڈ سلائیڈنگ ہوسکتی ہے۔ تفصیلات کےمطابق گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران پنجاب، خیبر پختونحوا، سندھ ، شمالی بلوچستان، کشمیر اور گلگت بلتستان میں تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ بارش اور چند مقامات پر موسلادھار بارش بھی ہوئی۔ ملتان میں صرف 2 گھنٹے میں 147 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔ترجمان واسا ملتان کے مطابق اس سے قبل 134.5 ملی میٹر بارش 1976میں ریکارڈ کی گئی تھی۔ملتان میں شدید بارش کے باعث شہر کے مختلف علاقوں پانی جمع ہوگیا اور معمولات زندگی شدید متاثر ہوئے۔ محکمہ موسمیات نے منگل کی رات سے 31 اگست کے دوران شدید /موسلادھار بارشوں کے باعث سندھ، بلوچستان اورجنوبی پنجاب کے نشیبی علاقے زیرآب آنے اور ڈیرہ غازی خان کے پہاڑی ندی نالوں ، کراچی، حیدر آباد، دادو، قلات، خضدار،جعفر آباد، سبی، نصیر آباد، بارکھان،لورالائی، آواران، پنجگور، واشک، مستونگ اورلسبیلہ کے مقامی نالوں/ندی نالوں میں طغیانی کا خدشہ ظاہر کیا ہے،موسلا دھار بارش کے باعث مری، گلیات، مانسہرہ، کوہستان، چترال، دیر، سوات، شانگلہ، بونیر، کشمیر اور گلگت بلتستان میں لینڈ سلائیڈنگ جبکہ اس دوران اسلام آباد/راولپنڈی، گوجرانوالہ، لاہور، شیخوپورہ، قصور، سیالکوٹ، سرگودھا، فیصل آباد، ملتان،ساہیوال، نوشہرہ اور پشاور کے نشیبی علاقے زیر آب آنے کا خدشہ ہے۔