کراچی ( اسٹاف رپورٹر)حکومت کی تاجر دوست اسکیم‘ بجلی بلوں میں اضافے ‘ اضافی ٹیکسوں اور مہنگائی کے خلاف تاجرتنظیموں اور جماعت اسلامی کی اپیل پرکراچی ‘راولپنڈی‘ اسلام آباد‘ کراچی‘لاہور‘پشاور اورکوئٹہ سمیت ملک بھر میں تاجر تنظیموں کی شٹر ڈاؤن ہڑتال ‘کراچی سے خیبر تک کاروباری مراکز بند رہے‘شہرقائد میں تھوک و پرچون کی اہم مارکیٹیں جبکہ بیشتر علاقوں میں پیٹر ول پمپ بھی بند تھے‘شیر شاہ اور مومن آباد میں احتجاج بھی کیا گیا اور مظاہرین نے سڑکوں پر رکاوٹیں کھڑی کردیں‘سڑکیں بند ہونے سے ٹریفک کی روانی متاثر ہوئی ‘مظاہرین کی جانب سے سڑکوں پر ٹائر نذر آتش کئے گئے۔بدھ کو جامع کلاتھ ‘ جوڑیا بازار، کپڑا مارکیٹ، آٹو پارٹس مارکیٹ میڈیسن مارکیٹ، بوتل گلی حیدری مارکیٹ، صدر ،الیکٹرونکس مارکیٹ ،کورنگی مارکیٹ، بولٹن مارکیٹ اور اجناس مارکیٹ وغیرہ بند رہے ۔ ہڑتال کے باعث مختلف علاقوں میں ٹرانسپورٹ عام دنوں سے کم دکھائی دی،تاجروں نے دعویٰ کیا ہے کہ شہر کی 90 سے 95 فیصد مارکیٹیں بند تھیں ،ہڑتال میں پیٹرولیم ڈیلزر نے بھی ان کا ساتھ دیا ہے اور بیشتر پیٹرول پمپ بند رہے۔کراچی تاجر اتحاد کے چیئرمین عتیق میر نے کہاکہ حکومت معیشت کی بہتری کے لئے کام کرے‘یہ ہڑتال حکومت کے لئے نوشتہ دیوار ہے ابھی بھی بیٹھیں اور مذاکرات کے ذریعے معیشت کو آگے بڑھائیں‘صدراسمال انڈسٹریز محمود حامد نے کہا کہ آئی پی پیز کا آڈٹ کیا جائے‘ اگر مسائل حل نہ ہوئے تویہ سلسلہ چلتا رہے گا۔