کراچی (ایجنسیاں)پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے سندھ میں 16لاکھ غریب گھرانوں کو مرحلہ وار سولر ہوم سسٹمز فراہمی کے جامع منصوبے کا آغاز کرتے ہوئے کہا ہے کہ نہ صرف وفاق کا بجلی کا نظام تباہ ہے بلکہ ایف بی آرسمیت کوئی وفاقی ادارہ کام نہیں کررہا‘بجلی بلزسے ٹیکس جمع کیاجاتاہے ‘توانائی پرن لیگ کی حکومت کا فیصلہ بھی سمجھ سے بالاتر ہے‘بل آنے پر عوام کو کرنٹ لگ جاتا ہے ، 300یونٹ مفت کے وعدہ پر قائم ہوں‘ہم پائیدار حل چاہتے ہیں ‘دوماہ کے ریلیف کے چکر میں اگر بارہ مہینے پھرعوام کو تکلیف ہو تو ہمیں ایسے منصوبے نہیں چاہئیں‘عوام کی قسمت کے فیصلے کرتے وقت اپنی سیاست نہیں پاکستان کا مفاد کا سامنے رکھنا چاہیے۔جیو کے مطابق بلاول نے کہا وزیر اعلیٰ سندھ وزیراعلیٰ پنجاب سے ملیں اورسستی بجلی پروگرام کا جائزہ لیں ۔ وفاق قائل کر دے تو سندھ انکا طریقہ مانے گا ۔اگر وفاق کا پروگرام متنازعہ ہوا تووہ سندھ کے پروگرام کا ساتھ دے جبکہ وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ بجلی بلوں سے سب پریشان ہیں، اس وقت ملک میں توانائی کا بحران ہے‘وفاقی حکومت کو کئی بارکہہ چکے ہیں کہ کچھ کریں‘پالیسی تیار ہے ‘ وفاق صرف ہمارا منشورپڑھ لے‘دوسرے لوگ صرف سوچ رہے ہوتے ہیں اورہم عملدرآمد کردیتے ہیں۔تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ ہاؤس میں منعقد ہ افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹوکا کہنا تھاکہ مہنگی بجلی سے نجات کا واحد حل سولر انرجی ہے، حکومت سندھ صوبے کے غریب لوگوں کی ہر ممکن مدد کرے گی،اسی مقصد کو پیش نظر رکھ کر انہیں سولر سسٹم دینے جارہے ہیں ‘ توانائی بحران کے حل کے لئے وفاق اور صوبے مل کر کام کریں تو بہتر نتائج سامنے آسکتے ہیں‘بانی پی ٹی آئی کے لانگ مارچ کے ایک غلط فیصلے سے قومی معیشت کو سخت نقصان پہنچا اور اس کے نتائج آج تک معیشت بھگت رہی ہے ‘ اچا نک فیصلے کبھی زیادہ دیرپا اور پائیدار نہیں ہوتے‘ جو ہم کہہ سکتے ہیں کر کے بھی دکھا سکتے ہیں۔