اسلام آباد( اسرار خان ) جمعرات کو ہونے والی ایک عوامی سماعت کے دوران کراچی سے تعلق رکھنے والے شرکاء نے نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) پر شدید تنقید کی اور الزام عائد کیا کہ ریگولیٹر کے-الیکٹرک کے پرانے بجلی کے بنیادی ڈھانچے کو نظرانداز کر رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ نیپرا کے-الیکٹرک کو چار دہائیوں پرانے اور غیر مؤثر بجلی گھروں کو اپ گریڈ کرنے پر مجبور کرنے میں ناکام رہا ہے، جو مہنگی بجلی پیدا کرتے ہیں اور صارفین کے لیے زیادہ قیمتوں اور یکساں ٹیرف کو برقرار رکھنے کے لیے حکومت کی جانب سے اربوں روپے کی سبسڈی کا باعث بنتے ہیں۔ایک نمائندے نے کہا، "کسی نے بھی کے-الیکٹرک کے پلانٹس کے ʼہیٹ ریٹʼ کی جانچ نہیں کی، جو مہنگی بجلی پیدا کر رہے ہیں۔ آخر میں، کراچی کے صارفین کو ان غیر مؤثریتوں کا بلوں میں خمیازہ بھگتنا پڑتا ہے۔
یہ سماعت کے-الیکٹرک کی اس درخواست پر غور کے لیے منعقد کی گئی تھی جس میں دسمبر کے لیے بجلی کے بلوں میں فی یونٹ اضافی 3.09 روپے چارج کرنے کی اجازت طلب کی گئی تھی۔ یہ ایڈجسٹمنٹ جولائی 2024کے ماہانہ فیول چارجز ایڈجسٹمنٹ FCA) سے متعلق ہے۔