• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سینیٹ، سپریم کورٹ کے ججز کی تعداد 21 کرنے کا بل پیش، پی ٹی آئی کی مخالفت

اسلام آباد (ایجنسیاں)سپریم کورٹ ججز کی تعداد21کرنے کا بل سینیٹ میں پیش ‘متعلقہ کمیٹی کو بھیج دیا گیا۔سینیٹر عبدالقادر کے پیش کردہ بل کی پی ٹی آئی نے مخالفت کرتے ہوئے احتجاج کیا اور نونو کے نعرے لگائے ۔اپوزیشن ارکان کا کہنا تھاکہ پوری قوم کو پتہ ہے سات ججز کی کس کو ضرورت ہے‘ جوڈیشل مارشل لا کی کوشش کی جارہی ہے‘یہ قانون سازی کل ان کے گلے پڑیگی ۔ سینیٹر عبدالقادر نے کہاکہ سپریم کورٹ میں 53 ہزار سے زیادہ کیس زیر التوا ہیں، سپریم کورٹ میں کیس آنے میں دو دو سال لگ جاتے ہیں، میرے خیال میں تو 16 ججز بڑھنے چاہئیں‘سپریم کورٹ میں آئینی معاملات بہت آرہے ہیں، لارجر بینچ بن جاتے ہیں اور ججز آئینی معاملات دیکھتے ہیں‘ اربوں روپے کے کیس سپریم کورٹ میں پھنسے ہیں‘ سپریم کورٹ کے پاس ٹائم نہیں کہ وہ ایسے کیس سنیں‘اس پر وزیرقانون اعظم نذیر تارڑ نے کہاکہ یہ حقیقت کی باتیں ہیں، سزائے موت کے کیس زیر التوا ہیں، عمر قید کی سزا 25 سال سے زیادہ نہیں ہو سکتی، ایک شخص اپیل التوا ہونے کی وجہ سے 34 سال جیل میں گزار کر گیا، 2015 سے سزائے موت کی اپیلیں زیر التوا ہیں۔پی ٹی آئی کے سینیٹر علی ظفر نے کہاکہ یہ قانون ایک دم سے آیا ہے کہ ججز کی تعداد بڑھا دی جائے، جوڈیشل مارشل لا کی کوشش کی جارہی ہے، اس لیے 7 ججز مانگے جارہے ہیں۔

اہم خبریں سے مزید